ڈاکٹروں نے ایک نایاب سرجری کے ذریعے ساڑھے تین سالہ بچے کی جان بچا لی۔ آپریشن کے دوران بچے کے پھیپھڑے میں پھنسا کھلونے کا ایل ای ڈی بلب کامیابی سے نکالا گیا۔ بچے نے کھیلتے ہوئے کھلونا منہ میں ڈالا۔ بلب اس سے الگ ہو کر معدے کی بجائے بائیں پھیپھڑے میں پھنس گیا۔ آپریشن ممبی کے جسلوک ہسپتال میں انجام پایا۔
سانس میں دقت کی بنیاد پر اسے نمونیا سمجھ کر اینٹی بائیوٹکس دیے گئے۔ اس کے باوجود مسلسل کھانسی اور سانس کی تکلیف برقرار رہی۔ سی ٹی سکین سے یہ حقیقت سامنے آئی کہ دھاتی بلب پھیپھڑے میں گہرائی تک پھنسا ہوا ہے۔ برونکوسکوپی کے بعد ایک پیچیدہ آپریشن کے ذریعے اسے بچے کے پھیپھڑے سے نکالا گیا۔ ڈاکٹر ویمیش راجپوت اور ڈاکٹر دیویا پربھت نے سرجری کی قیادت کی۔ بچے کے والد کا کہنا تھا کہ اس کا بیٹا سکون سے سانس لے رہا ہے۔ وہ اس کامیابی پر بہت خوش ہیں۔
اکثر بچے چھوٹی اشیاء منہ میں ڈالتے ہیں جو بعض اوقات سانس کی نالی میں چلی جاتی ہیں۔ یہ صورتحال "فارن باڈی اسپائریشن” کہلاتی ہے۔