دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی فیملی پلاننگ ڈے منایا گیا۔ اس موقع پر کراچی میں امریکن بزنس کونسل (اے بی سی) پاکستان اور بایر پاکستان کے تحت ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں خواتین کے لیے محفوظ اور مؤثر فیملی پلاننگ کے ذرائع کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
فیملی پلاننگ ڈے کی تقریب میں خواتین کی صحت اور نوعمری میں حمل کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ماہر امراض نسواں پروفیسر ڈاکٹر فرخ ناہید نے کہا کہ جسمانی، ذہنی اور جذباتی بہبود صحت کا لازمی حصہ ہے۔ کم عمری میں شادیاں بچیوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
براڈکاسٹ جرنلسٹ سدرہ اقبال نے کہا کہ خواتین اکثر اپنی صحت کو نظر انداز کر کے کیریئر پر توجہ دیتی ہیں، جس کے نتائج جسمانی نقصان کی شکل میں سامنے آتے ہیں۔
”اے بی سی پاکستان” کی نائب صدر تشنہ پٹیل نے کہا کہ صحت بنیادی انسانی حق ہے۔ خواتین کی صحت میں سرمایہ کاری قوم کو تعلیم یافتہ اور مضبوط بناتی ہے۔
ماہرین کے مطابق سماجی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے میں فیملی پلاننگ کا حصہ بہت اہم ہے۔ آگاہی کے ذریعے کم عمری کی شادیوں اور نوعمری میں حمل کے مسائل کم کیے جا سکتے ہیں۔