Vinkmag ad

ٹھنڈے ہاتھ

A representative image showing cold hands due to low temperature or poor blood circulation

سرد ماحول یا موسم میں ہاتھ ٹھنڈے ہو جانا غیرمعمولی بات نہیں۔ کبھی کبھی ایسے حالات نہ ہونے کے باجود بھی ہاتھ ٹھنڈے ہوجاتے ہیں۔ اس میں بھی فکر کی بات نہیں، اس لیے کہ یہ جسم کا اپنے ٹمپریچر کو کنٹرول میں رکھنے کا ایک طریقہ ہے۔ البتہ ہاتھ اگر مستقلاً ٹھنڈے رہیں تو یہ کسی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ اس کا امکان خاص طور پر اس وقت زیادہ ہوتا ہے جب جلد کی رنگت بھی تبدیل ہو جائے۔ مثلاً سخت سردی میں ٹھنڈے ہاتھ (cold hands) اور جلد کی بدلی ہوئی رنگت فراسٹ بائٹ کی علامت ہو سکتے ہیں۔

علامات

ٹھنڈے ہاتھوں کی صورت میں مندرجہ ذیل علامات پر توجہ دینا ضروری ہے:

٭ پاؤں یا انگلیوں کا ٹھنڈا ہونا

٭ ہاتھوں کی جلد کا رنگ بدل جانا

٭ ہاتھوں میں سوئیاں سی چبھنے کا احساس یا ہاتھ سن ہونا

٭ چھالے یا کھلے زخم پڑنا

٭ جلد کا کھچ جانا یا سخت ہو جانا

وجوہات

ٹھنڈے ہاتھوں کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے بعض معمولی اور بے ضرر ہوتی ہیں۔ سرد موسم یا ماحول میں ہاتھ ٹھنڈے ہو جانے کا تعلق اسی سے ہے۔ اگر ہاتھ مستقل طور پر ٹھنڈے رہیں تو یہ خون کی روانی متاثر ہونے یا خون کی شریانوں میں کسی مسئلے کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔

بیماریاں

ہاتھ ٹھنڈے ہونے کا سبب بننے والے امراض یہ ہیں:

٭ خون کی کمی (انیمیا)

٭ برگر ڈیزیز (Buerger disease)، شریانوں کا ایک مرض

٭ ذیابیطس

* فراسٹ بائٹ (شدید سردی سے جلد کا جم جانا)

٭ لیوپس (Lupus)

٭ ریناؤڈ کی بیماری (Raynaud’s disease)، یعنی انگلیوں میں خون کی روانی رک جانا

٭ سکلیروڈرما (Scleroderma)، یعنی جلد سخت اور موٹی ہو جانے کی بیماری

کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟

اگر ہاتھ ہمیشہ ٹھنڈے رہتے ہوں تو ڈاکٹر سے رابطہ ضروری ہوتا ہے۔ اس کا سبب جاننے کے لیے شریانوں یا اعصاب کے ٹیسٹ بھی کیے جا سکتے ہیں۔ علاج کا انحصار ہاتھ ٹھنڈے رہنے کی وجہ پر ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

 

Vinkmag ad

Read Previous

فوبیاز: صحت اور سکون کیلئے سنجیدہ خطرہ

Read Next

کیا کم نمک کھانا بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟

Leave a Reply

Most Popular