ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے ایچ پی وی ویکسین کو لڑکیوں کیلئے لائف لائن قرار دیا ہے۔ تنظیم کی طرف سے والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے کو مسترد کریں۔ اپنی بیٹیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کے لیے ویکسین ضرور لگوائیں۔
پی ایم اے نے سندھ میں کم ویکسین کوریج پر تشویش ظاہر کی۔ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اس صورت حال کو وارننگ کے طور پر لیں۔ ایسوسی ایشن نے ڈاکٹروں، اساتذہ اور کمیونٹی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ عوام کو ویکسین کی اہمیت سے آگاہ کریں۔
خواتین میں ایچ پی وی سے متعلقہ کینسرز میں 90 فیصد سے زائد کا تعلق سرویکل سے ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہر سال سرویکل کینسر کے تقریباً 5,000 نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ تقریباً 3,200 خواتین اس بیماری کی وجہ سے فوت ہو جاتی ہیں۔ پاکستان میں اس مرض کی وجہ سے اموات جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہیں۔ پی ایم اے کے مطابق ایچ پی وی ویکسین خواتین میں تیسرا سب سے عام کینسر روکنے کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔