امریکی ادارے این آئی ایچ نے پورے جسم کی صحت کے تصور پر پانچ سالہ تحقیقی منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس کا مقصد انسانی جسم کے مختلف نظاموں کو ایک جامع ماڈل میں جوڑنا اور صحت پر مربوط نقطہ نظر اپنانا ہے۔
این آئی ایچ کے مطابق صحت کو الگ الگ اعضاء یا بیماریوں تک محدود کر کے نہیں سمجھا جا سکتا۔ انسان کو ایک مکمل اور باہم جڑے ہوئے نظام کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ متوازن خوراک، ورزش اور ذہنی سکون بیک وقت دل کو مضبوط رکھتے ہیں۔ یہ باہم مل کر خون میں شوگر کو قابو میں لاتے ہیں اور پٹھوں کی طاقت بہتر بناتے ہیں۔
ڈاکٹر ہیلین ایم لینگیوِن نیشنل سینٹر فار کمپلیمنٹری اینڈ انٹیگریٹو ہیلتھ (این سی سی آئی ایچ) کی ڈائریکٹر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اب تک زیادہ تر تحقیق مخصوص بیماریوں یا اعضاء تک محدود رہی ہے۔ پورے جسم کی صحت کو ایک مربوط نظام کے طور پر سمجھنے پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔
این آئی ایچ کا منصوبہ مختلف مراحل میں مکمل ہوگا۔ ان میں عام طبی پیمائشوں مثلاً بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول کو اہم جسمانی افعال سے منسلک کیا جائے گا۔ اس کا مقصد یہ سمجھنا ہو گا کہ یہ عوامل مجموعی صحت پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں۔