یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے منسلک کالجز میں میڈیکل کے طلبہ نے امتحانی ضابطوں میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ تھیوری اور پریکٹیکل میں الگ الگ 50 فیصد نمبر لازمی ہیں۔ اس کی وجہ سے بعض اوقات صرف ایک نمبر کی کمی پورا سال ضائع کر سکتی ہے۔ انہوں نے بھارتی ماڈل کا حوالہ دیا جہاں ویٹڈ ایوریج سسٹم رائج ہے۔ اس میں مجموعی اوسط 50 فیصد ہونے پر طالب علم کامیاب قرار پاتا ہے۔
جولائی 2025 کے سپلیمنٹری امتحانات میں فرسٹ ایئر کے 1,195 طلبہ میں سے 500 سے زائد فیل ہوئے۔ مجموعی طور پر ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے تقریباً 1,700 طلبہ فیل قرار پائے۔
پلاننگ کمیشن کی داخلی انکوائری میں میڈیکل کے طلبہ کی شکایات درست قرار دی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زیادہ تر ناکام طلبہ عملی امتحانات میں کامیاب تھے، تاہم تھیوری میں چند نمبروں سے رہ گئے۔ کمیشن نے سفارش کی کہ معمولی فرق سے ناکام طلبہ کو ویٹڈ ایوریج کے تحت دوبارہ جانچا جائے۔
والدین اور طلبہ نے مطالبہ کیا کہ یا تو ویٹڈ ایوریج سسٹم نافذ کیا جائے، یا مشروط پروموشن کے ذریعے طلبہ اگلی کلاس میں جائیں۔ اس طرح ایک نمبر کی کمی سے پورا سال اور لاکھوں روپے ضائع نہیں ہوں گے۔