گلگت بلتستان کے ضلع استور میں ہیضہ اور گیسٹرو کی وبا پھوٹ پڑی۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نواب احمد خان کے مطابق چار دن میں 750 افراد ہسپتال میں داخل ہوئے۔ زیادہ تر مریضوں کی حالت قابو میں ہے، اور کسی موت کی اطلاع نہیں ملی۔
ڈی ایچ او کے مطابق استور میں ہیضہ کے مریض 30 اگست کو ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچے۔ اکثر مریضوں کو دست اور قے کی شکایات تھیں، اور وہ مختلف علاقوں سے آئے تھے۔
انتظامیہ نے پانی کی فراہمی عارضی طور پر معطل کرکے ٹینکیوں کو کلورین سے صاف کیا۔ متاثرہ علاقوں میں واٹر ٹینکرز اور بوتلوں کا پانی تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ وبا کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔
سیلاب کے بعد گلگت بلتستان کے کئی اضلاع میں صاف پانی کی قلت شدید ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وبا بتدریج قابو میں آ رہی ہے، لیکن آلودہ پانی اب بھی بڑا خطرہ ہے۔ اس صورتحال سے بچے بھی ہیضہ، گیسٹرو، ٹائیفائیڈ اور نمونیا جیسی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔