چھاتی کی گلٹیاں (Breast lumps) چھاتی کے اندر بننے والے ابھار ہیں۔ مختلف اقسام کی گلٹیاں اپنی شکل اور ساخت میں ایک دوسرے سے مختلف ہوسکتی ہیں۔
علامات
مریض میں یہ علامات ظاہر ہو سکتی ہیں:
٭ واضح کناروں والی نمایاں گلٹی
٭ چھاتی کے اندر سخت یا مضبوط حصہ
٭ چھاتی میں گھنا اور ہلکا سا ابھرا ہوا حصہ، جو اردگرد کے ٹشو سے مختلف ہو
کچھ تبدیلیاں گلٹی کے ساتھ بھی نظر آ سکتی ہیں:
٭ جلد کا رنگ سرخ یا گلابی ہونا
٭ جلد میں ڈِمپل پڑ جانا
٭ جلد پر دھبے یا چھوٹے ابھار پڑ جانا، جو سنگترے کے چھلکے جیسا محسوس ہو
٭ ایک چھاتی کا سائز دوسری کے مقابلے میں بڑا ہونا
٭ نپل میں تبدیلی، جیسے اس کا اندر کی طرف مڑ جانا یا اس سے رطوبت خارج ہونا
٭ چھاتی میں مسلسل درد، جو کسی ایک حصے تک محدود ہو یا حیض کے بعد بھی برقرار رہے
چھاتی کی گلٹی چھاتی کے سرطان کی علامت بھی ہو سکتی ہے، اس لیے فوری طور پر معالج سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ سنِ یاس (مینوپاز) کے بعد گلٹی کی جانچ اور بھی اہم ہوتی ہے۔ خوش قسمتی سے زیادہ تر گلٹیاں غیرسرطانی (benign) ہوتی ہیں۔
وجوہات
٭ چھاتی کا سرطان
٭ چھاتی کی سسٹس (پانی سے بھری تھیلیاں)
٭ چھاتی کے غدود میں سخت لیکن غیر سرطانی گلٹی (Fibroadenoma)
٭ فائبرسسٹک چھاتیاں
٭ چھاتی کی نالی میں بننے والی چھوٹی غیرسرطانی گلٹی (Intraductal papilloma)
٭ چربی والے ٹشو کی آہستہ بڑھنے والی گلٹی (Lipoma)۔ یہ نرم یا آٹے جیسی محسوس ہوتی ہے اور عام طور پر نقصان دہ نہیں ہوتی۔
٭ چھاتی پر چوٹ، سرجری یا اس طرح کی دیگر وجوہات
چھاتی میں گلٹیاں دودھ پلانے کے دوران پیدا ہونے والی مشکلات کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہیں، جیسے:
٭چھاتی کے ٹشو کا انفیکشن (Mastitis)
٭ دودھ سے بھری تھیلی، جو عموماً نقصان دہ نہیں ہوتی
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں
٭ چھاتی میں گلٹی کی جانچ کے لیے ڈاکٹر سے وقت لیں، خاص طور پر اگر:
٭ گلٹی نئی ہو اور سخت یا ایک جگہ جمی ہوئی محسوس ہو
٭ گلٹی 4 سے 6 ہفتوں میں ختم نہ ہو، یا اس کے سائز اور ساخت میں تبدیلی آجائے
٭ چھاتی کی جلد میں تبدیلی نظر آئے، جیسے کرسٹ بننا، ڈِمپل پڑنا، سکڑاؤ یا رنگت میں فرق (سرخ یا گلابی ہونا)
٭ نپل سے رطوبت خارج ہو، جو خون آلود بھی ہو سکتی ہے
٭نپل اندر کی طرف مڑ گئی ہو
٭ بغل میں نئی گلٹی ظاہر ہو، یا موجود گلٹی کا سائز بڑھنے لگے
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔