سائنس دانوں نے نظر کی کمزوری دور کرنے کا ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے جو مستقبل میں لیسک سرجری کا متبادل بن سکتا ہے۔ یہ اعلان امریکن کیمیکل سوسائٹی کے اجلاس (2025) میں کیا گیا۔
لیسک سرجری میں قرنیہ کو لیزر کے ذریعے تراشا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق نئی تکنیک میں نہ لیزر کی ضرورت ہے نہ کٹائی کی نوبت آتی ہے۔ اس طریقے کو الیکٹرو مکینیکل ری شیپنگ کہا جاتا ہے۔ اس میں خصوصی پلاٹینم کانٹیکٹ لینز آنکھ پر رکھ کر ہلکی برقی رو دی جاتی ہے۔ محض ایک منٹ میں قرنیہ اپنی نئی شکل اختیار کر لیتا ہے اور وہی شکل برقرار رہتی ہے۔
یہ تجربہ 12 خرگوشوں کی آنکھوں پر کیا گیا اور زیادہ تر کیسز میں کامیابی حاصل ہوئی۔ محققین کے مطابق یہ عمل قرنیہ کی دھندلاہٹ کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوا۔ اگر یہ طریقہ مزید تجربات میں کامیاب ہوا تو یہ لیسک سرجری کے مقابلے میں زیادہ محفوظ، سستا اور آسان ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے بقول اس کے لیبارٹری سے کلینک تک پہنچنے کا سفر طویل ہے۔ تاہم اگر تحقیق کامیاب ہوئی تو یہ ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر قابل استعمال ہوگی۔ یہ تحقیق نیشنل آئی انسٹی ٹیوٹ اور جان سٹافر چیریٹیبل ٹرسٹ کے تعاون سے کی گئی۔