برطانوی آرٹسٹ سارہ ایزیکیئل 25 برس بعد اپنی اصل آواز میں بات کرنے کے قابل ہو گئی ہیں۔ یہ معجزہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے صرف آٹھ سیکنڈ کی پرانی گھریلو ویڈیو کے ذریعے ممکن ہوا۔
سارہ موٹر نیورون بیماری کے باعث اپنی آواز سے محروم ہو گئی تھیں۔ انہیں یہ مرض 34 برس کی عمر میں اس وقت لاحق ہوا جب وہ دوسرے بچے کی ماں بننے والی تھیں۔ یہ بیماری اعصابی نظام کو بتدریج متاثر کرتی ہے۔ اس میں زبان، منہ اور گلے کے پٹھے کمزور ہو جاتے ہیں۔ نتیجتاً کئی مریض بولنے کی صلاحیت مکمل طور پر کھو بیٹھتے ہیں۔ خاتون نے کمپیوٹر اور مصنوعی آواز پیدا کرنے والی ٹیکنالوجی استعمال کی، لیکن وہ آواز ان کی اپنی نہ تھی۔
میڈیکل کمپنی سمارٹ باکس کے سائمن پول کے مطابق صرف آٹھ سیکنڈ کی مدھم ریکارڈنگ سے ان کی آواز بحال کی گئی۔ نیویارک کی "الیون لیبز” نے پرانی ریکارڈنگ کو بہتر بنا کر حقیقی انسانی آواز تیار کی۔