ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ 190 ادویات کی قیمتوں کا تفصیلی جائزہ شروع ہو گیا ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ اگر پالیسی عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے تو اس کی منسوخی پر بھی غور کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفٰی کمال نے اعتراف کیا کہ مسابقت کے فروغ کے لیے اختیار کی گئی پالیسی الٹی ثابت ہوئی۔ اس سے قیمتیں کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئیں۔ حتیٰ کہ بعض ادویات کی قیمت 10 گنا تک بڑھ گئی۔
کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عامر ولی الدین چشتی نے فارماسیوٹیکل سیکٹر میں کارٹیل سازی پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کی قیمت پر منافع کمانا کسی طور قبول نہیں۔ وزیر صحت نے بتایا کہ جائزہ رپورٹ 18 ستمبر تک تیار کر کے کمیٹی کو پیش کی جائے گی۔ اس کی بنیاد پر مستقبل کی پالیسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
190 ادویات کی قیمتوں پر نظر ثانی کا سلسلہ شروع ہونا خوش آئند ہے۔ صارفین نے توقع ظاہر کی ہے کہ یہ سلسلہ باقی ادویات تک بھی بڑھایا جائے گا، تاکہ مریضوں کو ریلیف مل سکے۔