ماہرین کے مطابق کچھ ادویات بزرگوں میں یادداشت اور دماغی صلاحیت میں کمی کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔ یہ وہ ادویات ہیں جن میں اینٹی کولی نرجک (Anticholinergic) اثر پایا جاتا ہے۔ یہ انکشاف کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں ہوا ہے۔
اینٹی کولی نرجک اثر اس وقت پیدا ہوتا ہے جب کوئی دوا دماغ اور اعصاب میں پیغام پہنچانے والے کیمیائی مادے ایسٹائل کولین کو کام کرنے سے روک دیتی ہے۔ یہ مادہ یادداشت، سیکھنے اور پٹھوں کی حرکت سمیت کئی اہم افعال کے لیے ضروری ہے۔ اس لیے اس کے رکنے سے دماغی صلاحیت اور یادداشت متاثر ہو سکتی ہے۔
سٹڈی میں اوسطاً 74 سال کی عمر کے 688 بزرگوں کو 10 سال تک مانیٹر کیا گیا۔ ابتدا میں کسی بھی فرد کو ذہنی مسئلہ لاحق نہیں تھا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ اینٹی کولی نرجک ادویات استعمال کرنے والوں میں ہلکی ذہنی معذوری (ایم سی آئی) کا خطرہ 47 فیصد زیادہ تھا۔ یہ اثر الزائمر کی ابتدائی علامات رکھنے والوں میں نمایاں تھا۔ ان میں یہ خطرہ چار گنا زیادہ پایا گیا۔ جینیاتی طور پر الزائمر کے خطرے والے افراد میں یہ امکان اڑھائی گنا زیادہ تھا۔ تحقیق میں زور دیا گیا ہے کہ ڈاکٹرز کچھ ادویات تجویز کرتے وقت مریض کی مجموعی دماغی حالت کو مدِنظر رکھیں۔