نیند کے دوران منہ کھول کر سونا عام عادت تصور کیا جاتا ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق یہ ہر بار بے ضرر نہیں ہوتا۔
عمومی طور پر سوتے وقت ہم ناک سے سانس لیتے ہیں۔ تاہم ناک بند ہونے یا سانس کی راہ میں رکاوٹ کی صورت میں ہمیں منہ سے سانس لینا پڑتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق یہ کیفیت شدید زکام، بڑھے ہوئے ٹانسلز یا ناک کے اندر سیپٹم کارٹلیج کے زیادہ ٹیڑھے ہونے سے پیدا ہو سکتی ہے۔ بچوں میں یہ مسئلہ زیادہ پایا جاتا ہے، مگر عمر کے ساتھ ٹانسلز سکڑنے پر اکثر ختم ہو جاتا ہے۔
ماہرین کے بقول منہ کھول کر سونا منہ کی خشکی اور صفائی کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اگر اس عادت کے ساتھ خراٹے، سانس لینے میں آواز یا نیند میں بار بار بیداری کی علامات ہوں تو یہ کسی طبی مسئلے کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں بروقت معائنہ اور تشخیص ضروری ہے تاکہ اصل وجہ کی روشنی میں صحیح علاج ممکن ہو سکے۔