ماہرین صحت کے مطابق نیند کی کمی جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ اب ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ وزن گھٹانے میں بھی رکاوٹ بن سکتی ہے۔ تحقیق بی ایم سی پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے۔
سٹڈی میں 4540 امریکی بالغ افراد کو شامل کیا گیا۔ ان کی نیند کے دورانیے اور معیار کا جائزہ لیا گیا۔ ڈیٹا نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سروے سے حاصل کیا گیا۔ نتائج سے پتا چلا کہ نیند کی کمی اور خراب نیند کے معمولات رکھنے والے افراد میں موٹاپے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ محققین نے نیند کے معیار اور وقت کو ملا کر "نیند سکور” تیار کیا۔
سٹڈی میں یہ بھی دیکھا گیا کہ اگر کوئی شخص 9.73 گھنٹے (پونے 10 گھنٹے) سوتا ہے تو موٹاپے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر نیند اس حد سے کم ہو تو یہ خطرہ دو گنا سے بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اگرچہ عمومی طور پر بالغ افراد کے لیے 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کو کافی سمجھا جاتا ہے، تاہم اس تحقیق میں اعدادی تجزیے کی بنیاد پر 9.73 گھنٹے کو ایک خاص حد کے طور پر شناخت کیا گیا جہاں سے موٹاپے کے خطرات میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نیند کی کمی صرف موٹاپے کا باعث نہیں بنتی، بلکہ اس سے ذیابیطس، بلڈ پریشر، اور دل کی بیماریاں بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صحت مند زندگی کے لیے اچھی نیند ضروری ہے۔ باقاعدہ نیند وزن گھٹانے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔