ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے تحت اسلام آباد میں دو روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد ہوئی۔ ورکشاپ 25 اور 26 جون کو ہوئی جس کا مقصد ادویات کے محفوظ استعمال کو فروغ دینا تھا۔ ماہرینِ صحت کی استعداد کار میں اضافہ بھی اس کا بنیادی مقصد تھا۔ ورکشاپ میں صحت کے صوبائی محکموں، فارماکوویجیلنس مراکز، ہیلتھ کیئر کمیشنز، اور کئی ہسپتالوں کے ماہرین نے شرکت کی۔ ورکشاپ ڈبلیو ایچ او اور کامسٹیک کے تعاون سے ہوئی۔
ڈریپ کے سی ای او ڈاکٹر عبیداللہ نے کہا کہ ادویات کے مضر اثرات کی رپورٹنگ ضروری ہے۔ ادویات کے محفوظ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ڈریپ کے ٹولز استعمال کیے جائیں۔ اس سے مریضوں کی حفاظت بہتر ہو گی۔ ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ڈاپینگ لوو نے عالمی چیلنجز بیان کیے۔ انہوں نے ڈبلیو ایچ او کی ’’نقصان کے بغیر میڈیکیشن‘‘ مہم کی اہمیت واضح کی۔
ورکشاپ میں کئی ہسپتالوں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ ان میں شفا انٹرنیشنل، میو ہسپتال، ہولی فیملی اور باچا خان میڈیکل کمپلیکس شامل تھے۔ اختتام پر فیصلہ ہوا کہ تمام مراکز حفاظتی پالیسیوں کو مضبوط کریں گے۔ ادویات کے منفی اثرات کی رپورٹنگ کو بھی مزید بہتر بنایا جائے گا۔