ماہرین کے مطابق پاکستان کی 97 فیصد فارمیسیاں ادویات کی مناسب سٹوریج میں ناکام ہیں۔ ان میں سے اکثر کے پاس دواؤں کے لیے مناسب ٹمپریچر برقرار رکھنے کا کوئی انتظام نہیں۔ ان خیالات کا اظہار کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا گیا۔ اس کا اہتمام الخدمت فاؤنڈیشن نے کیا تھا۔
تقریب سے خطاب میں ماہرین نے بتایا کہ ملک بھر کے 1,003 میڈیکل سٹورز کا سروے کیا گیا۔ صرف 4.1 فیصد سٹورز قواعد و ضوابط پر پورے اترے۔ تقریباً 75 فیصد سٹورز پر دواؤں کے ساتھ عام اشیاء بھی فروخت ہو رہی تھیں۔ صرف 12 فیصد سٹورز پر تربیت یافتہ عملہ تھا، جن میں سے ایک تہائی فارماسسٹ تھے۔
سروے میں انکشاف ہوا کہ 11.4 فیصد سٹورز میں ویکسینز بغیر فریج کے رکھی جا رہی تھیں۔ صرف 11.7 فیصد کے پاس بجلی کا بیک اپ موجود تھا۔ 5.4 فیصد سٹورز میں ایئر کنڈیشننگ تھی۔ زیادہ تر دکانیں دھوپ میں تھیں، جو دوا کی خرابی کی بڑی وجہ ہے۔ سروے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ 33.4 فیصد سٹورز کے لائسنس ختم ہو چکے تھے۔ صرف 47.4 فیصد نے لائسنس نمایاں کیا ہوا تھا۔ صرف 40.2 فیصد سٹورز سورج کی روشنی سے محفوظ تھے۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ ادویات کی مناسب سٹوریج نہ ہونے سے دوا کی تاثیر متاثر ہوتی ہے۔ غلط سٹوریج سے دوائیں بے اثر ہو سکتی ہیں۔