ماہرین صحت کے مطابق معدے کی صحت بہتر بنا کر ڈپریشن کے امکانات کم کیےجا سکتے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ پروبائیوٹک غذا ذہنی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔
معدہ صرف ہاضمے کا عضو نہیں بلکہ اس کا دماغ سے بھی گہرا تعلق ہے۔ اس میں لاکھوں اعصابی خلیے موجود ہوتے ہیں، اور یہاں 95 فیصد سیروٹونن تیار ہوتا ہے۔ سیروٹونن وہ کیمیکل ہے جو خوشی اور سکون کا احساس پیدا کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق انسانی آنتوں میں کھربوں مفید بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ ان کا توازن معدے کی صحت کے لیےضروری ہے۔ یہ توازن بگڑنے سے ڈِس بائیوسِس ہوتا ہے۔ اس کا تعلق ڈپریشن، موٹاپے اوردل کی بیماریوں سے بھی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق پروبائیوٹک غذا معدے میں مفید بیکٹیریا کو متوازن رکھتی ہے۔ اس سے دماغی صحت پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سبزیوں پر مبنی متوازن غذا، کم چکنائی اور چینی، باقاعدہ ورزش، نیند، اور ذہنی سکون آنتوں اور دماغ کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔