women heroes, polio eradication, polio workers, Ayesha Raza, Bakht Roza, Basmina, and Dr Sarwat Wajahat Sheikh
پاکستان میں پولیو کے خلاف جنگ میں خواتین ہیروز فیصلہ کن کردار ادا کر رہی ہیں۔ ویکسی نیشن مہمات سے لے کر مرض کی مانیٹرنگ تک وہ ہر شعبے میں پیش پیش ہیں۔
لاہور کی عائشہ رضا خود پولیو کی شکار ہیں۔ وہ ہر سال بچوں کو پولیو سے بچانے کی مہمات میں بھرپور حصہ لیتی ہیں۔ وہ والدین کو اس بات پر قائل کرتی ہیں کہ بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔
بخت روزہ اور بسمینہ کا تعلق خیبرپختو نخوا سے ہے۔ وہ جنوبی خیبر پختونخوا کے دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں پولیو سمیت 12 بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسی نیشن کرتی ہیں۔ پولیو ورکزر پر حملوں کے خطرے کے باوجود وہ اپنا فرض نبھا رہی ہیں۔
ڈاکٹر ثروت وجاہت شیخ ڈبلیو ایچ او کی طرف سے انسداد پولیو کی ایک افسر ہیں۔ انہوں نے کراچی کے ملیر ضلع میں پولیو کیسز کی تحقیق کی اور حکومت سندھ سے ایوارڈ حاصل کیا۔ ان کی محنت سے پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی اور وہاں فوری ویکسی نیشن مہم شروع کی گئی۔
یہ تو صرف چند نام ہیں۔ ایسی ہزاروں گمنام خواتین پولیو کے خاتمے کے لیے پوری طرح سے متحرک ہیں۔ اس کے لیے وہ اپنی جانیں تک داؤ پر لگا رہی ہیں۔ پولیو کے خلاف جنگ میں صف اول کی ہیروز کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔