سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشر کنٹرول کرنے سے ڈیمنشیا کے خطرے میں نمایاں کمی آتی ہے۔ اس سے دماغی بیماریوں، خصوصاً یادداشت کی کمزوری اور الزائمر کے امکانات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات یونیورسٹی آف سڈنی کی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
تحقیق چین کے دیہی علاقوں میں کی گئی جس میں 34,000 افراد کو شامل کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے بلڈ پریشر کنٹرول میں رکھا، ان میں ڈیمینشیا کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہو گیا۔
تحقیق کی سربراہ پروفیسر روتھ پیٹرز ہیں۔ ان کے مطابق بلڈ پریشر کنٹرول کرنا عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی صحت برقرار رکھنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ انہوں نے تجویز دی ہے کہ درمیانی عمر میں ہی بلڈ پریشر کی جانچ پر توجہ دینی چاہیے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں ڈیمینشیا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اگر موجودہ رفتار جاری رہی تو 2050 تک ان کی تعداد دگنی ہو سکتی ہے۔
بلڈ پریشرکنٹرول کرنا ڈیمنشیا سے مکمل تحفظ فراہم نہیں کرتا، تاہم اس کے امکانات کم کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ضرور ہے۔ اس لیے اسے دماغی تنزلی سے بچاؤ کی ایک حکمت عملی کے طور پر بھی لینا چاہیے۔