نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کی نیند کے دوران گدے سے نقصان دہ کیمیکلز خارج ہوتے ہیں۔ یہ کیمیکلز صحت کے متعدد مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔
مریم ڈائمنڈ تحقیق کی سربراہ، سینئر مصنفہ اور ٹورنٹو یونیورسٹی کی پروفیسر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے 25 بچوں کے بیڈ رومز میں کیمیکلز کا جائزہ لیا۔ وہاں دو درجن سے زیادہ فتھالیٹس، آگ روکنے والے مادے اور یووی فلٹرز کی تشویشناک مقدار پائی گئی۔ تحقیق میں سب سے زیادہ کیمیکلز بچوں کے بیڈ کے قریب پائے گئے۔ ایک تحقیق میں 16 نئے گدوں کا تجزیہ کیا گیا، جن میں سے اکثر زہریلے کیمیکلز کے اخراج کا باعث بنے۔
محققین کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا کہ ایک گدے میں 1,700 پارٹس پر ملین ٹی ڈی سی پی پی موجود تھا، جو کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک اور گدے میں 1,600 ملین ٹی ڈی سی پی پی پایا گیا۔ ایک گدے میں 1,800 پی سی ٹی پی پایا گیا، جو ای پی اے کی پابندیوں کے تحت ممنوعہ ہے۔ معلوم ہوا کہ کم قیمت والے گدوں میں بھی ایسے مسائل ہیں۔
والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کی نیند کے دوران نقصان دہ اثرات کو کم کرنے کے لیے صاف بسترے استعمال کریں۔