ماہرین کے مطابق ایک عام سی اور بے ضرر سمجھی جانے والی عادت فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ یہ بات امریکہ میں ہونے والی ایک بڑی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ اس کے مطابق زیادہ وقت بیٹھے رہنا امراض قلب کی چار اقسام کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔ یہ خطرہ ان لوگوں کو بھی ہے جو باقاعدہ ورزش کرتے ہیں۔ تحقیق ماس جنرل بریگھم انسٹیٹیوشن نے کی ہے۔ اس میں 90 ہزار افراد کی جسمانی سرگرمیوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا ڈیٹا ایک ہفتے تک ایکٹیویٹی ٹریکر کے ذریعے اکٹھا کیا گیا تھا۔
تحقیق کے مطابق روزانہ اوسطاً 10.6 گھنٹے بیٹھ کر گزارنے والوں میں کچھ خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ ان میں دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، ہارٹ اٹیک اور ہارٹ فیلیئر نمایاں ہیں۔ محققین نے بتایا کہ جسمانی سرگرمیاں بہت مفید ہیں۔ تاہم یہ دن بھر زیادہ دیر بیٹھنے کے نقصانات کو مکمل طور پر ختم نہیں کرتیں۔ ہفتے میں 150 منٹ ورزش کرنے والے بھی اگر باقی وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو وہ ان سے مکمل طور پر محفوظ نہیں رہ سکتے۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ لوگ ورزش پر توجہ تو دیتے ہیں مگر سست طرز زندگی کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ وہ اس غلط فہمی میں رہتے ہیں کہ تھوڑی ورزش کے بعد بیٹھے رہنے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انہیں بھی فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے ورزش کے ساتھ ساتھ زیادہ دیر تک بیٹھنے سے بھی گریز کرنا ضروری ہے۔
یہ نتائج معروف سائنسی جریدے جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ہوئے ہیں۔