وزن کم کرنے کے لیے کم کھانے کو کامیابی کی کنجی سمجھا جاتا ہے، تاہم بعض اوقات کم کیلوریز کے باوجود وزن نہیں گھٹتا۔ ماہرین کے مطابق اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ کمزور عضلات، سست میٹابولزم اور چھپی ہوئی کیلوریز اس کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق پٹھے جسم کی توانائی استعمال کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔ جب جسم آرام کی حالت میں ہوتا ہے، تب بھی پٹھے کام کر رہے ہوتے ہیں اور کیلوریز جلا رہے ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس، چربی جسم میں ذخیرہ رہتی ہے اور زیادہ توانائی استعمال نہیں کرتی۔ اس لیے اگر کسی کے جسم میں پٹھے زیادہ اور چربی کم ہو تو اس کا میٹابولزم تیز ہوگا، اور وہ زیادہ کیلوریز جلائے گا، چاہے وہ متحرک ہو یا آرام کر رہا ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی اور تناؤ بھی وزن کم نہ ہونے کی اہم وجوہات ہیں۔ کچھ طبی مسائل جیسے تھائرائیڈ کی خرابی اور انسولین ریزسٹنس بھی وزن گھٹانے کے عمل کو سست کر سکتے ہیں۔ کچھ ادویات، خاص طور پر اینٹی ڈپریسنٹس اور ہارمونی علاج، بھی اس پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
کم کیلوریز کے باوجود وزن کم نہ ہونا بہت سے نوجوانوں کا مسئلہ ہے۔ ان کے لیے ماہرین کا مشورہ ہے کہ سخت ڈائٹ کے بجائے چھوٹے مگر مستقل اقدامات زیادہ مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ صرف وزن کے بجائے جسمانی توانائی، اچھے موڈ اور کپڑوں کی فٹنگ جیسی چیزوں پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ اگر وزن کم نہ ہو رہا ہو تو طبی معائنہ کروانا ضروری ہے۔