Vinkmag ad

ایئر پلین ایئر: ہوائی جہاز میں کان بند ہونے کا مسئلہ

ایئر پلین ایئر: ہوائی جہاز میں کان بند ہونے کا مسئلہ- شفا نیوز

جب ہوائی جہاز ٹیک آف یا لینڈنگ کرتا ہے تو اس کے اندر ہوا کا دباؤ تیزی سے بدلتا ہے۔ ہمارے کان کی نالی یوسٹیکین ٹیوب (Eustachian tube) بیرونی فضائی دباؤ اور کان کے درمیانی حصے کے دباؤ کو برابر رکھتی ہے۔ جب جہاز میں دباؤ تیزی سے بدلتا ہے تو یہ نالی فوری طور پر اسے ایڈجسٹ نہیں کر پاتی۔ اس وجہ سے کان بند ہونے کا احساس ہوتا ہے یا ان میں درد ہوتا ہے۔ اس کیفیت کو ایئر پلین ایئر (Airplane ear) کہا جاتا ہے۔ اسے ایئر بیروٹروما (ear barotrauma)، بیروٹائٹس میڈیا (barotitis media) یا ایروٹائٹس میڈیا (aerotitis media) بھی کہتے ہیں۔

عام طور پر، جمائی لینے، تھوک نگلنے یا چیونگم چبانے سے دباؤ متوازن ہوتا ہے اور علامات کم ہو جاتی ہیں۔ اگر تکلیف برقرار رہے یا شدید ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

علامات

ایئر پلین ایئر ایک یا دونوں کانوں میں ہو سکتا ہے۔

عمومی علامات

 اس کی عمومی علامات یہ ہیں:

٭ کان میں ہلکا درد یا بے آرامی 

٭ کان بھرا ہوا محسوس ہونا

٭ سماعت میں ہلکی، درمیانی درجے کی کمی

شدید علامات

اگر معاملہ شدید ہو تو یہ علامات ہو سکتی ہیں:

٭ کان میں شدید درد

٭ کان میں دباؤ میں اضافہ

٭ قوت سماعت میں درمیانی یا شدید کمی

٭ کان میں گھنٹی بجنے کی آواز(tinnitus)

٭ چکر آنا (vertigo)

٭ کان سے خون آنا

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟

اگر کان میں بے آرامی یا بھرا پن محسوس ہونے اور مدھم سنائی دینے کی علامات چند دنوں سے زیادہ برقرار رہیں یا علامات شدید ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

وجوہات

ہمارا کان تین حصوں، بیرونی کان، درمیانی کان اور اندرونی کان پر مشتمل ہوتا ہے۔ بیرونی کان آواز کو جمع کر کے اندر بھیجتا ہے۔ درمیانی کان میں موجود ایک پردہ اور تین چھوٹی ہڈیاں آواز کو بڑھاتی ہیں۔ اندرونی کان میں یہ سگنلز اعصاب کے ذریعے دماغ تک پہنچائے جاتے ہیں، جہاں انہیں سنا اور سمجھا جاتا ہے۔

درمیانی کان سے جڑی ایک باریک نالی یوسٹیکین ٹیوب ہوا کے دباؤ کو متوازن رکھتی ہے۔ ایئر پلین ایئر اس وقت ہوتا ہے جب درمیانی کان میں ہوا کا دباؤ اور ماحول میں ہوا کا دباؤ ایک دوسرے سے ہم آہنگ نہیں ہو پاتے۔ اس  وجہ سے کان کا پردہ معمول کے مطابق ہل نہیں پاتا۔ 

جب ہوائی جہاز اڑان بھرتا یا نیچے اترتا ہے تو ماحول میں ہوا کا دباؤ تیزی سے بدلتا ہے۔ یوسٹیکین ٹیوب فوری طور پر اس تبدیلی کو متوازن نہیں کر پاتی۔ اس کی وجہ سے ایئر پلین ایئر کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ 

ہوائی جہاز میں سفر کے علاوہ کچھ اور وجوہات بھی اس کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان میں سے چند یہ ہیں:

سکوبا ڈائیونگ:  پانی کے اندر سانس لینے کا طریقہ ہے جس میں آکسیجن ٹینک اور مخصوص آلات استعمال ہوتے ہیں

ہائپربیرک آکسیجن چیمبر:  ایک خاص کیبن ہوتا ہے جہاں بلند دباؤ پر خالص آکسیجن فراہم کی جاتی ہے

قریب زور دار دھماکہ: جیسے جنگی علاقے میں

بلندی کی طرف جانا: ہلکی نوعیت کا بیرو ٹروما اس وقت بھی محسوس ہو سکتا ہے جب آپ کسی اونچی عمارت کی لفٹ میں سوار ہوں یا پہاڑی راستوں پر گاڑی چلا رہے ہوں۔

خطرے کے عوامل

کوئی بھی حالت جو یوسٹیکین ٹیوب کو بند کرے یا اس کی کارکردگی کو محدود کرے، اس خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ خطرے کے دیگر عوامل یہ ہیں:

٭ یوسٹیکین ٹیوب کا چھوٹا ہونا، خصوصاً بچوں میں

٭ نزلہ زکام

٭ سائی نس (نتھنوں کے خلاء) کی سوزش

٭ ہے فیور (الرجک رائنائٹس)

٭ درمیانی کان کی سوزش 

٭ جہاز کے ٹیک آف کرنے اور لینڈنگ کے مراحل میں سونا۔ اس دوران آپ جمائی لینے یا تھوک نگلنے جیسی سرگرمیاں نہیں کر رہے ہوتے

پیچیدگیاں

عام طور پر ایئر پلین ایئر سنگین نہیں ہوتا، تاہم کبھی کبھی یہ حالت شدید ہوتی ہے یا طویل عرصے تک برقرار رہتی ہے۔ بعض اوقات درمیانی یا اندرونی کان کو نقصان پہنچتا ہے۔ ایسے میں کچھ طویل مدتی پیچیدگیاں بھی جنم لے سکتی ہیں ،تاہم ان کا امکان کم ہوتا ہے۔ ممکنہ پیچیدگیوں میں یہ شامل ہیں:

٭ قوت سماعت کا مستقل نقصان

٭ طویل مدتی ٹنائٹس (کان بجنے، سنسناہٹ یا سیٹی جیسی آواز کا احساس ہونا) 

احتیاطی تدابیر 

ایئر پلین ایئر سے بچنے کے لیے ان تدابیر پر عمل کریں:

جمائی لیں اور تھوک نگلیں

ٹیک آف اور لینڈنگ کرتے وقت یہ عمل کرنے سے یوسٹیکین ٹیوب کو کھولنے والے پٹھے متحرک ہوتے ہیں۔ آپ چوسنے والی ٹافی یا چیونگم چبا سکتے ہیں تاکہ تھوک نگلنے میں مدد ملے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ چیونگم چبانے سے زیادہ ہوا نگلے جانے کا امکان ہوتا ہے۔ اس سے پیٹ میں گیس یا بے آرامی پیدا ہو سکتی ہے۔ تاہم زیادہ تر لوگوں کے لیے یہ کانوں کا دباؤ کم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔

والسالوا طریقہ استعمال کریں

ایئر پلین ایئر: ہوائی جہاز میں کان بند ہونے کا مسئلہ- شفا نیوز

جہاز کے اڑان بھرنے اور اترنے کے مراحل میں نتھنوں کو انگلیوں سے بند کریں اور منہ بھی بند رکھیں۔ اب نرمی سے سانس باہر دھکیلنے کی کوشش کریں، جیسے آپ ناک صاف کر رہے ہوں۔ یہ عمل (Valsalva maneuver) خاص طور پر اتراؤ کے دوران کانوں کے دباؤ کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران نہ سوئیں

اگر آپ جاگ رہے ہوں گے تو دباؤ محسوس ہوتے ہی مناسب اقدامات کر سکیں گے۔

مخصوص حالتوں میں سفر سے اجتناب کریں 

 اگر ممکن ہو تو نزلہ، سائی نس کے انفیکشن، ناک یا کان کی سوزش کی حالت میں ہوائی سفر سے گریز کریں۔ اگر حال ہی میں کان کی سرجری کرائی ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں کہ آپ کے لیے سفر کرنا کب محفوظ ہوگا۔

نیزل سپرے استعمال کریں

اگر ناک بند ہو تو ٹیک آف اور لینڈنگ سے 30 سے 60 منٹ پہلے نیزل سپرے کریں۔ تاہم، اسے تین یا چار دن سے زیادہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔

ڈی کنجسٹنٹ استعمال کریں

ڈی کنجسٹنٹ گولیاں ایسی دوائیں ہیں جو ناک کی سوجن اور بندش کم کرتی ہیں۔ اس سے کانوں میں دباؤ متوازن رہتا ہے۔  ہوائی سفر سے 30 سے 60 منٹ پہلے لینے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو دل کی بیماری، دھڑکن کی خرابی، ہائی بلڈ پریشر یا حمل ہے تو ان سے پرہیز کریں۔

الرجی کی دوا لیں

اگر آپ کو الرجی ہے تو پرواز سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے اپنی دوا لے لیں۔

فلٹر والے ایئر پلگ آزمائیں

ایئر پلین ایئر: ہوائی جہاز میں کان بند ہونے کا مسئلہ- شفا نیوز

یہ ائیر پلگ کان کے پردے پر دباؤ کو متوازن کرتے ہیں۔ یہ بالعموم فارمیسیوں، ایئرپورٹ گفٹ شاپس یا سماعت سے متعلق کلینک میں دستیاب ہوتے ہیں۔ دباؤ کم کرنے کے لیے ان کے ساتھ جمائی لینا اور تھوک نگلنا بھی ضروری ہے۔ 

اگر آپ کو ایئر پلین ایئر کا شدید مسئلہ ہو، بار بار ہوائی سفر کرنا پڑے، یا ہائپربیرک آکسیجن تھیراپی لے رہے ہوں تو ڈاکٹر پردہ کان میں سرجری کے ذریعے نلکیاں لگا سکتا ہے۔ یہ نلکیاں سیال کے نکاس، درمیانی کان میں ہوا کی آمد و رفت اور دباؤ کے توازن میں مدد دیتی ہیں۔

بچوں میں بچاؤ 

چھوٹے بچوں کے ساتھ سفر کر رہے ہوں تو یہ اقدامات کریں:

نگلنے کی حوصلہ افزائی کریں

 بچوں کو ٹیک آف یا لینڈنگ کے مراحل میں چوسنے کے لیے کچھ دیں تاکہ وہ بار بار تھوک نگلیں۔ اس میں چوسنی  بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ چارسال سے بڑے بچے چیونگم چبانے، سٹرا سے جوس پینے یا بلبلے بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ پینے کے دوران بچے کو سیدھا بٹھائیں۔ 

ڈی کنجسٹنٹس سے گریز کریں

چھوٹے بچوں کے لیے ڈی کنجسٹنٹ دوائیں تجویز نہیں کی جاتیں۔

تشخیص

ڈاکٹر آپ کی میڈیکل ہسٹری اوٹوسکوپ کی مدد سے کان کا معائنہ کر کے مرض کی تشخیص کرتا ہے۔

علاج

زیادہ تر لوگوں میں ایئر پلین ایئر خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اگر علامات برقرار رہیں تو علاج کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

ادویات

علاج کے طور پر ڈاکٹر ڈی کنجسٹنٹ دوائیں یا ناک کے سپرے تجویز کر سکتا ہے۔ تکلیف کم کرنے کے لیے آپ کوئی نان سٹیرائیڈل اینٹی انفلامیٹری دوا لے سکتے ہیں۔ اسی طرح درد کم کرنے کے لیے کچھ دوائیں لی جا سکتی ہیں۔ 

سیلف کیئر تھیراپیز

ادویات کے ساتھ، ڈاکٹر آپ کو والسالوا طریقہ اپنانے کی ہدایت دے سکتا ہے۔ 

سرجری

ایئر پلین ایئر کے لیے سرجری کی ضرورت شاذ و نادر ہی پڑتی ہے۔ یہاں تک کہ کان کے پردے یا اندرونی کان کی جھلیاں پھٹ جائیں تو وہ بھی بالعموم خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ بہت ہی کم صورتوں میں ایک چھوٹا سا میڈیکل پروسجیر (myringotomy)یا سرجری کی جاتی ہے۔ اس پروسیجر میں پردہ کان میں ایک چھوٹا چیرا لگایا جاتا ہے تاکہ ہوا کا دباؤ برابر کیا جا سکے اور سیال نکالا جا سکے۔

ڈاکٹر سے ملاقات کی تیاری

اگر ایئر پلین ایئر کی علامات سیلف کیئر سے ٹھیک نہ ہو رہی ہوں تو  فیملی ڈاکٹر یا جنرل پریکٹیشنر سے بات کریں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کو کان، ناک اور گلے کے ماہر (ای این ٹی سپیشلسٹ)  کے پاس بھیجا جائے۔

آپ کیا کر سکتے ہیں

اپنے معائنے کی تیاری کے لیے ان چیزوں کی فہرست بنائیں:

٭ آپ کی علامات اور ان کی شروعات کا وقت

٭ آپ جو بھی دوائیں، وٹامنز یا دیگر سپلیمنٹس لیتے ہیں، بشمول ان کی مقدار

ڈاکٹر سے پوچھنے کے لیے سوالات

٭ کیا میرے کان کے درد کا سبب حالیہ ہوائی سفرہے؟

٭ اس کا بہترین علاج کیا ہے؟

٭ کیا مجھے طویل مدتی پیچیدگیوں کا خطرہ ہے؟

٭ اس مسئلے سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

٭ کیا مجھے اپنے سفر منسوخ کرنے پر غور کرنا چاہیے؟

اگر کوئی اور سوال ذہن میں ہو تو پوچھنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔

ڈاکٹر کیا پوچھ سکتا ہے؟

٭ آپ کی علامات کتنی شدید ہیں؟

٭ کیا آپ کو الرجی ہے؟

٭ کیا آپ کو حال ہی میں نزلہ، سائی نس کا انفیکشن یا کان کی سوزش ہوئی ہے؟

٭ کیا آپ کو پہلے بھی ایئر پلین ایئر ہوا ہے؟

٭ کیا پچھلی بار اس کی علامات شدید تھیں یا طویل یعرصے تک رہیں؟

تب تک آپ کیا کر سکتے ہیں؟

درد کم کرنے کے لیے آپ کوئی نان اسٹیرائیڈل اینٹی انفلامیٹری دوا یا پین کلر لے سکتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

مسلسل تھکاوٹ: سنگین بیماری کی علامت؟

Read Next

امریکی امداد کی معطلی: روزانہ 2,000 نئے ایچ آئی وی کیسز کا خدشہ

Leave a Reply

Most Popular