سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پہلا مقامی ایم پاکس کیس رپورٹ ہوا ہے۔ ملیر کے 29 سالہ مریض میں سفری تاریخ کے بغیر وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس سے مرض کے مقامی پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق مریض کو جناح ہسپتال میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔
مریض کی علامات پر ڈاؤ یونیورسٹی میں ٹیسٹ کرایا گیا، جہاں ایم پاکس کی تصدیق ہوئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ مریض نے بیرون ملک سفر نہیں کیا، تاہم اس کی اہلیہ حال ہی میں سعودی عرب سے لوٹی ہیں۔ اہلیہ اور بچوں کے نمونے لینے اور بوقت ضرورت انہیں قرنطینہ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
پشاور میں ایک اور مریض میں بھی ایم پاکس پایا گیا ہے۔ یہ کیس بھی مقامی منتقلی کے امکان کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ مریض کی کوئی سفری تاریخ نہیں تھی۔ تاہم حکام نے اس کے قریبی رابطوں پر تفصیل سے بات نہیں کی۔
کراچی میں پہلا مقامی کیس سامنے آنے کے بعد ملک میں ایم پاکس کیسز کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سخت سکریننگ اور رابطوں کی تلاش نہ کی گئی تو وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔
پاکستان، بھارت اور تھائی لینڈ نے ایم پاکس کے خلیجی ممالک سے جڑے کیسز پر عالمی ادارہ صحت سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔