Vinkmag ad

سائنس دانوں نے مدافعتی نظام کا ایک نیا حصہ دریافت کر لیا

سائنس دانوں نے مدافعتی نظام کا ایک نیا حصہ دریافت کر لیا- شفا نیوز

جراثیم کے خلاف جنگ میں ماہرین صحت کو ایک اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سائنس دانوں نے مدافعتی نظام کا ایک نیا حصہ دریافت کیا ہے جو پروٹینز کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیکٹیریا کو ختم کرنے والے کیمیکلز بھی خارج کر سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ حصہ قدرتی اینٹی بائیوٹکس کا خزانہ ثابت ہو سکتا ہے۔

تحقیق پروٹیوسوم کے گرد گھومتی ہے۔ یہ ایک چھوٹی سی ساخت ہے جو ہر خلیے میں پائی جاتی ہے۔ یہ پرانی پروٹینز کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر دوبارہ قابل استعمال بناتی ہے۔ نئے تجربات سے معلوم ہوا کہ یہ متاثرہ خلیوں میں بیکٹیریا کو پہچان سکتی ہے۔ یہ پرانی پروٹینز کو بیکٹیریا مارنے والے ہتھیاروں میں تبدیل کر دیتی ہے۔ یہ ہتھیار بیکٹیریا کی بیرونی تہہ کو پھاڑ کر انہیں ختم کر سکتے ہیں۔

وائز مین انسٹی ٹیوٹ کی پروفیسر یفَت مِربِل کے مطابق ان کی ٹیم نے ان قدرتی اینٹی بایوٹکس کو "ڈمپ سٹر ڈائیونگ” طریقے سے تلاش کیا۔ یہ اینٹی بایوٹکس لیبارٹری میں بیکٹیریا اور چوہوں پر آزمائے گئے۔ نتائج موجودہ اینٹی بایوٹکس جیسے ہی تھے۔

سائنس دانوں نے مدافعتی نظام کا جو نیا حصہ دیافت کیا ہے، وہ مدافعتی نظام کو سمجھنے کا نیا طریقہ فراہم کرتا ہے۔ یہ سپر بگز کے خلاف نئی اینٹی بایوٹکس کی تلاش میں بھی مددگار ہو سکتی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

پنجاب میں آٹھ غیر محفوظ دواؤں کے استعمال پر پابندی

Read Next

رحم کے سرطان کی تشخیص کے لیے کورونا طرز کا آسان ٹیسٹ تیار

Leave a Reply

Most Popular