Vinkmag ad

الوپیشیا: بال جھڑنے کا مسئلہ

الوپیشیا: بال جھڑنے کا مسئلہ - شفا نیوز

بال صرف سر کے ہی نہیں، پورے جسم کے جھڑ سکتے ہیں۔ اس کا تعلق ہارمونز کی تبدیلیوں، طبی حالات یا بڑھتی عمر کے ساتھ ہوتا ہے۔ خواتین کی نسبت مردوں میں یہ مسئلہ زیادہ عام ہے۔ بال گرنے کو میڈیکل کی زبان میں الوپیشیا (alopecia) کہا جاتا ہے۔ یہ مسئلہ عارضی بھی ہو سکتا ہے اور مستقل بھی۔

گنجا پن سر، کے بال زیادہ جھڑنے سے پیدا ہونے والی کیفیت کا نام ہے۔ عمر میں اضافے کے علاوہ موروثیت بھی اس کی ایک عام وجہ ہے۔

کچھ لوگ اپنے گنجے پن کو قبول کر لیتے ہیں، تاہم بعض لوگ ایسا نہیں کر پاتے۔ وہ ہیئر سٹائلز، میک اپ، ٹوپیوں یا سکارف وغیرہ سے اسے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کچھ لوگ بالوں کو دوبارہ اگانے یا کم از کام انہیں مزید جھڑنے سے روکنے کے لیے مختلف طرح کے علاج بھی کراتے ہیں۔

علامات

بال جھڑنے کی مختلف وجوہات ہیں، لہٰذا ان کے گرنے کے پیٹرنز بھی الگ الگ ہیں۔ یہ اچانک، آہستہ آہستہ، صرف سر کے یا پورے جسم کے جھڑ سکتے ہیں۔ ان کی تفصیل یہ ہے:

چوٹی کے بال بتدریج پتلے ہونا

یہ بال جھڑنے کی سب سے عام قسم ہے۔ اس کا تعلق عمر بڑھنے کے ساتھ ہے۔ مردوں میں بال عام طور ہیئر لائن سے پیچھے کی طرف کم ہونا شروع ہوتے ہیں۔ ہیئر لائن ماتھے کی وہ جگہ ہےجہاں سے بالوں کی لائن شروع ہوتی ہے۔ خواتین میں بالوں کی مانگ چوڑی ہو جاتی ہے۔ بڑی عمر کی خواتین میں ایک پیٹرن پیشانی کے بالوں کا پیچھے کی طرف کم ہونا (Frontal Fibrosing Alopecia) ہے۔

گول یا دھبوں کی شکل میں گنجا پن

کچھ لوگوں کے سر، داڑھی یا بھنوؤں پر گول یا دھبوں جیسا گنجا پن ہو سکتا ہے۔ بال جھڑنے سے پہلے جلد میں خارش یا درد ہو سکتا ہے۔

بالوں کا کمزور ہونا

جسمانی یا جذباتی شاک کے نتیجے میں بھی بال کمزور ہو سکتے ہیں۔ بالوں میں کنگھی کرنے، انہیں دھونے یا ہلکا سا کھینچنے سے بھی کچھ بال مٹھی میں آ جاتے ہیں۔ اس سے بال گھنے نہیں رہتے بلکہ پتلے ہو جاتے ہیں، تاہم یہ کیفیت عارضی ہوتی ہے۔

پورے جسم کے بال جھڑنا

کچھ بیماریوں اور ان کے علاج (مثلاً کیمو تھیراپی) کی وجہ سے پورے جسم کے بال گر سکتے ہیں۔ عام طور پر یہ دوبارہ اگ آتے ہیں۔

کھوپڑی پر خشکی والے دھبے

کھوپڑی پر خشکی والے ایسے دھبے جو پھیلتے جائیں، فنگس کی وجہ سے انفیکشن (ringworm) کی علامت ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس کا کسی کیڑے سے کوئی تعلق نہیں۔ اس انفیکشن کی وجہ سے بال ٹوٹ سکتے ہیں، سر کی جلد سرخ ہو سکتی ہے اور اس پر سوجن آ سکتی ہے۔ کبھی کبھار اس سے کچھ مادہ بھی رسنے لگتا ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟

٭ اگر بال مسلسل جھڑتے ہوں تو امراض جلد کے ڈاکٹر (ڈرماٹالوجسٹ) سے رجوع کریں

٭ خواتین میں اگر پیشانی کے بال پیچھے کی طرف کم ہو رہے ہوں تو مستقل گنجے پن سے بچنے کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

٭ اگر اچانک یا دھبوں کی شکل میں بال جھڑنے لگیں، کنگھی کرنے یا دھونے کے دوران معمول سے زیادہ بال گریں تو اس کے پس پردہ کوئی طبی مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے فوری علاج کی ضرورت ہو سکتی ہے

وجوہات

الوپیشیا: بال جھڑنے کا مسئلہ - شفا نیوز

عام طور پر روزانہ اوسطاً 50 سے 100 بال گرتے ہیں۔ یہ کمی عام طور پر محسوس نہیں ہوتی، اس لیے کہ ان کے ساتھ نئے بال بھی اگ رہے ہوتے ہیں۔ بال جھڑنا تب محسوس ہوتا ہے جب گرے ہوئے بالوں کی جگہ نئے بال نہیں اگتے۔ اس کی عام وجوہات یہ ہو سکتی ہیں:

فیملی ہسٹری

قبل از وقت بال گرنے کی سب سے عام وجہ موروثیت ہے۔ اسے اینڈرو جینک الوپیشیا (مردانہ اور زنانہ گنجا پن کے پیٹرنز) کہا جاتا ہے۔ یہ گنجا پن آہستہ آہستہ اور متوقع انداز میں ہوتا ہے۔ یعنی مردوں میں پیشانی کے بال پیچھے ہٹنا اور گنج پن کے دھبے، جبکہ خواتین میں سر کے درمیان والے حصے کے بال پتلے ہونا۔

ہارمونز کی تبدیلیاں اور طبی مسائل

کچھ حالات مستقل یا عارضی طور پر بال جھڑنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان میں حمل، زچگی، مینوپاز اور تھائی رائیڈ کے مسائل کی وجہ سے ہارمونز کی تبدیلیاں نمایاں ہیں۔ دیگر وجوہات میں بال چر (Alopecia Areata) نمایاں ہے۔ یہ مدافعتی نظام سے متعلق ایک بیماری ہے جو دھبوں کی صورت میں بال جھڑنے کا باعث بنتی ہے۔ کھوپڑی کے انفیکشن مثلاً داد (ringworm) اور بال نوچنے کی بیماری (Trichotillomania) بھی اس میں شامل ہیں۔

ادویات اور سپلیمنٹس

کچھ دوائیں بھی بال جھڑنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان میں کینسر، گنٹھیا (آرتھرائٹس)، ڈپریشن، دل کے امراض، گاؤٹ اور ہائی بلڈ پریشر کے علاج میں استعمال ہونے والی دوائیں شامل ہیں۔

ریڈی ایشن تھیراپی

اگر کسی کو سر پر ریڈی ایشنز دی گئی ہوں تو گرنے والے بال پہلی حالت میں واپس نہیں آ سکتے۔

شدید ذہنی دباؤ

کسی شدید جسمانی یا جذباتی صدمے کے (کئی مہینوں بعد) بال جھڑ سکتے ہیں، لیکن یہ عارضی ہوتا ہے۔

بالوں کے سٹائلز اور ٹریٹمنٹس

بالوں کے بہت زیادہ یا ایسے سٹائلزبنانا بھی اس کا سبب بن سکتا ہے جن میں بالوں کو کس کر باندھاجائے۔ مثلاً چوٹیاں باندھنے یا کورن روز (Cornrows) سے بال کمزور ہو سکتے ہیں۔ کورن روز ایک ہیئر اسٹائل ہے جس میں بالوں کی چھوٹی چھوٹی چوٹیاں بنائی جاتی ہیں۔ یہ سر کے قریب سیدھی لائنوں میں ہوتی ہیں۔ یہ سٹائل زیادہ تر افریقی ثقافت میں مقبول ہے۔ ایسے بال گرنے کو ٹریکشن ایلوپیشیا (traction alopecia) کہتے ہیں۔ اسی طرح ہاٹ آئل ٹریٹمنٹ اور پرمننٹ ہیئر ٹریٹمنٹس بھی بال جھڑنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر اس سے کھوپڑی پر زخم بن جائیں تو بالوں کا نقصان مستقل بھی ہو سکتا ہے۔

خطرے کے عوامل

کئی عوامل بال جھڑنے کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:

٭ ماں یا باپ کی طرف سے گنجے پن کی فیملی ہسٹری

٭ عمر بڑھنا

٭ وزن میں نمایاں کمی

٭ کچھ طبی حالات، مثلاً ذیابیطس اور لوپس (lupus)،جو ایک آٹو امیون ڈیزیز ہے

٭ ذہنی دباؤ

٭ ناقص غذائیت

احتیاطی تدابیر

زیادہ تر گنجا پن جینز کی وجہ سے ہوتا ہے اور اسے روکا نہیں جا سکتا۔ تاہم کچھ صورتوں میں اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ان تدابیر پر عمل کریں:

٭ بالوں کے ساتھ نرمی برتیں۔ کنگھی یا برش کرتے وقت بالوں کو زور سے کھینچنے سے پرہیز کریں۔ اگر بال گیلے ہوں تو خاص طور پر احتیاط کریں۔ چوڑے دندانوں والی کنگھی استعمال کریں تاکہ بال کم ٹوٹیں۔ ہاٹ رولرز، کرلنگ آئرن، ہاٹ آئل ٹریٹمنٹ اور پرمننٹ ہیئر ٹریٹمنٹس سے پرہیز کریں۔ ربڑ بینڈ، بَریٹس اور چوٹیاں بنانے سے بھی گریز کریں، اس لیے کہ وہ بالوں پر دباؤ ڈالتی ہیں

٭ اپنی دواؤں کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں

٭ اگر کوئی دوا یا سپلیمنٹ بال جھڑنے کا سبب بن رہا ہو تو اس کا متبادل دریافت کریں

٭ بالوں کو تیز دھوپ اور الٹرا وائلٹ شعاعوں سے محفوظ رکھیں

٭ تمباکو نوشی ترک کریں، اس لیے کہ کچھ سٹڈیز میں تمباکو نوشی اور مردوں میں گنجے پن کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے

٭ اگر آپ کیمو تھیراپی کروا رہے ہیں تو ڈاکٹر سے کولنگ کیپ کے بارے میں پوچھیں۔ یہ کیمو تھیراپی کے دوران بال جھڑنے کا خطرہ کم کر سکتی ہے

تشخیص

الوپیشیا: بال جھڑنے کا مسئلہ - شفا نیوز

ڈاکٹر آپ کا جسمانی معائنہ کرے گا۔ وہ آپ کی خوراک، بالوں کی دیکھ بھال کے معمول اور میڈیکل یا فیملی ہسٹری کے بارے میں بھی پوچھے گا۔ مزید جانچ کے لیے درج ذیل ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں:

بلڈ ٹیسٹ: یہ بال جھڑنے کے ممکنہ سبب کی نشاندہی میں مدد دے سکتا ہے

پُل ٹیسٹ: ڈاکٹر نرمی سے چند بال کھینچ کر دیکھے گا کہ آپ کے کتنے بال نکلتے ہیں۔ اس سے بال جھڑنے کے مرحلے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے

سکالپ بائیوپسی: کھوپڑی کی جلد یا بالوں کے نمونے کا خوردبینی معائنہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ کوئی انفیکشن تو بال گرنے کا سبب نہیں بن رہا

لائٹ مائیکرو سکوپی: ایک خاص آلے کی مدد سے بالوں کا معائنہ کیا جاتا ہے تاکہ بالوں کے مسائل کا پتا لگایا جا سکے۔

علاج

بال جھڑنے کی کچھ اقسام کے مؤثر علاج دستیاب ہیں۔ کچھ صورتوں میں بالوں کا جھڑنا روکا جا سکتا ہے یا کم کیا جا سکتا ہے۔ بعض حالات (مثلاً الوپیشیا ایریاٹا) میں بغیر کسی علاج کے بھی ایک سال میں بال دوبارہ اگ سکتے ہیں۔ علاج کے امکانات میں دوائیں اور سرجری، دونوں شامل ہیں۔

ادویات

اگر بال جھڑنے کا سبب کوئی بیماری ہو تو پہلے اس کا علاج ضروری ہے۔ اگر کسی دوا کے استعمال سے بال جھڑ رہے ہوں تو ڈاکٹر چند ماہ کے لیے اسے بند کرنے کا مشورہ دے سکتا ہے۔

موروثی گنجے پن کے علاج کے لیے کچھ ادویات دستیاب ہیں۔ ان میں سے کچھ بغیر ڈاکٹری نسخے کے لی جا سکتی ہیں جبکہ کچھ کے لیے نسخے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ کے سائیڈ افیکٹس بھی ہوتے ہیں، اس لیے انہیں ماہر امراض جلد کے مشورے سے ہی لینا بہتر ہے۔

ہیئر ٹرانسپلانٹ

بعض صورتوں میں سر کے صرف اوپری حصے کے بال گرتے ہیں۔ بالوں کی پیوندکاری یا بحالی کی سرجری (restoration surgery) میں ڈرماٹولوجسٹ یا کاسمیٹک سرجن بالوں والے حصے سے بال نکال کر گنجے حصے میں لگاتے ہیں۔ ہر پیوند میں ایک یا زیادہ بال (مائیکرو گرافٹس اور منی گرافٹس) ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات جلد کا ایک ٹکڑا بھی لگایا جاتا ہے۔ یہ سرجری ہسپتال میں داخلے کے بغیر کی جاتی ہے۔ یہ تکلیف دہ ہوتی ہے، لہٰذا سکون آور میڈیسن بھی دی جاتی ہے۔ اس طریقہ علاج کے ممکنہ خطرات میں خون بہنا، سوجن، اور انفیکشن شامل ہیں۔

مطلوبہ نتائج کے لیے ایک سے زیادہ سرجریز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ موروثی گنجا پن وقت کے ساتھ بڑھتا رہتا ہے، چاہے سرجری کروا لی جائے۔ گنجے پن کی سرجری عام طور پر انشورنس میں شامل نہیں ہوتی۔

لیزر تھراپی

امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے مردوں اور عورتوں میں موروثی گنجے پن کے علاج کے لیے ایک لیزر ڈیوائس کی منظوری دی ہے۔ چھوٹی سطح پر کی جانے والی کچھ سٹڈیز کے مطابق اس سے بال گھنے ہوتے ہیں، تاہم اس کے طویل مدتی اثرات کے بارے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

طرزِ زندگی اور گھریلو علاج

آپ بالوں کی دیکھ بھال کے کچھ طریقے آزما سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر:

٭ سٹائلنگ پروڈکٹس استعمال کریں جو بالوں کے گھنے پن کا تاثر دیں

٭ بالوں کو رنگنے سے پتلے بال کم نمایاں ہو سکتے ہیں

٭ ایسا ہیئر سٹائل منتخب کریں جو بالوں کے درمیان چوڑے ہوتے ہوئے فرق کو کم ظاہر کرے

٭ وِگ یا ایکسٹینشنز استعمال کریں، یا سر منڈوا لیں

٭ مشورے کے لیے کسی ماہر ہیئر سٹائلسٹ سے رجوع کریں

ڈاکٹر سے ملاقات کی تیاری

آپ سب سے پہلے اپنے فیملی ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ وہ آپ کو ڈرماٹالوجسٹ کی طرف ریفر کر سکتا ہے۔

آپ کو کیا کرنا چاہیے؟

٭ اپنی اہم ذاتی معلومات لکھیں، بشمول ذہنی دباؤ یا زندگی میں آنے والی تبدیلیاں

٭ ان تمام ادویات، وٹامنز اور سپلیمنٹس کی فہرست بنائیں جو آپ لے رہے ہیں

٭ ڈاکٹر سے پوچھنے کے لیے سوالات کی فہرست تیار کریں

ڈاکٹر سے پوچھنے کے لیے سوالات

آپ کا ڈاکٹر کے ساتھ وقت محدود ہوتا ہے، اس لیے سوالات کی فہرست پہلے سے تیار کر لینا فائدہ مند ہو گا۔ سب سے اہم سوالات پہلے لکھیں تاکہ اگر وقت کم پڑ جائے تو ضروری سوالات رہ نہ جائیں۔ چند بنیادی سوالات یہ ہو سکتے ہیں:

٭ میرے بال کیوں جھڑ رہے ہیں؟

٭ کیا اس کے کوئی اور ممکنہ اسباب بھی ہو سکتے ہیں؟

٭ مجھے کن ٹیسٹوں کی ضرورت ہے؟

٭ کیا میرے بال مستقل طور پر جھڑ رہے ہیں، یا دوبارہ اگ سکتے ہیں؟ اگر ہاں، تو کتنے عرصے میں؟ کیا ان کی ساخت تبدیل ہو جائے گی؟

٭ سب سے بہتر علاج کیا ہوگا؟

٭ کیا مجھے اپنی خوراک یا بالوں کی دیکھ بھال کے معمول میں تبدیلی کرنی چاہیے؟

٭ کیا مجھے کسی خاص احتیاط کی ضرورت ہے؟

٭ کیا مجھے کسی ماہر ڈاکٹر سے ملنا چاہیے؟ اس پر کتنا خرچ آئے گا، اور کیا انشورنس اسے کور کرے گی؟

٭ کیا آپ کی تجویز کردہ دوا کا کوئی سستا متبادل موجود ہے؟

٭ کیا آپ کے پاس کوئی بروشر یا دیگر معلوماتی مواد ہے جو میں گھر لے جا سکوں؟

٭ آپ کون سی ویب سائٹس تجویز کرتے ہیں؟

ڈاکٹر آپ سے کیا پوچھ سکتا ہے؟

٭ آپ کا ڈاکٹر آپ سے کچھ سوالات کر سکتا ہے۔ ان کے جوابات پہلے سے تیار رکھنے سے آپ کو مزید ضروری باتوں کے لیے وقت مل سکے گا۔ اس کے ممکنہ سوالات یہ ہو سکتے ہیں:

٭ بالوں کا جھڑنا کب شروع ہوا؟

٭ کیا بال مستقل جھڑ رہے ہیں یا وقفے وقفے سے؟

٭ کیا آپ نے بالوں کی نشوونما میں کمی، ٹوٹنے یا جھڑنا نوٹس کیا ہے؟

٭ کیا آپ کے بال کچھ خاص جگہوں سے زیادہ جھڑ رہے ہیں یا مجموعی طور پر؟

٭ کیا آپ کو پہلے بھی ایسا مسئلہ ہوا ہے؟

٭ کیا آپ کی فیملی میں کسی کو بال جھڑنے کا مسئلہ رہا ہے؟

٭ آپ کون سی دوائیں یا سپلیمنٹس مستقلاً استعمال کرتے ہیں؟

٭ کیا کسی چیز سے بالوں کے جھڑنے میں بہتری آئی ہے؟

٭ کیا کسی چیز سے بالوں کا جھڑنا زیادہ ہوا ہے؟

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

The psychology of NARCISSISTS

Read Next

کچن اسفنج: صفائی کا آلہ یا بیکٹیریا کی پناہ گاہ

Leave a Reply

Most Popular