ماہرین کے مطابق منہ کے بیکٹیریا عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی کارکردگی پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی تحقیق کے مطابق ان میں سے کچھ یادداشت اور توجہ کے لیے فائدہ مند ہیں۔ اس کے برعکس کچھ کا تعلق الزائمرز اور دماغی کمزوری سے ہے۔
تحقیق میں 50 سال سے زائد عمر کے 115 افراد شامل تھے۔ ان کا پہلے ہی دماغی کارکردگی کا ٹیسٹ ہو چکا تھا۔ ماہرین نے انہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا۔ ایک گروپ میں وہ لوگ تھے جن کی دماغی صحت معمول کے مطابق تھی۔ دوسرے گروپ میں معمولی دماغی مسائل والے افراد تھے۔ دونوں کے لعاب دہن کا تجزیہ کیا گیا۔
محققین کے مطابق جن افراد کے منہ میں نیسریا (Neisseria) اور ہیموفیلس (Haemophilus) زیادہ تھے، ان کی یادداشت اور توجہ بہتر تھی۔ یادداشت کے مسائل والے افراد میں پورفیرو مونس (Porphyromonas) زیادہ تھا۔ پریووٹیلا (Prevotella) کا تعلق کم نائٹریٹ سے پایا گیا، جو الزائمر کے جینیاتی خطرے والے افراد میں زیادہ تھا۔ تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر جوانا لیورُو کے مطابق یوں منہ کے بیکٹیریا سے دماغی صحت کی کسی حد تک پیشگوئی ممکن ہے۔ انہوں نے چقندر، پالک اور سلاد زیادہ کھانے جبکہ الکوحل اور چینی سے بھرپور پروسیسڈ کھانے کم کرنے کا مشورہ دیا۔