برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) نے مرگی کی نئی دوا متعارف کروائی ہے۔ یہ دوا فینفلورامین (fenfluramine) جو مرگی میں مبتلا بچوں کے لیے امید کی نئی کرن ہے۔ اسے دو سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔
لیننوکس-گاسٹاؤٹ سنڈروم (ایل جی ایس) ایک نایاب اور شدید قسم کی مرگی ہے۔ یہ بچپن میں شروع ہوتی ہے اور عام طور پر دیگر علاج اس میں مؤثر ثابت نہیں ہوتے۔ انگلینڈ میں مرگی کے شکار 60 ہزار بچوں میں سے ایک سے دو فیصد کو یہ بیماری لاحق ہے۔
این ایچ ایس کے مطابق فینفلورامین ایل جی ایس کے علاج کے لیے منظور ہونے والی پہلی نان-کینابس دوا ہے۔ یہ روزانہ مائع شکل میں دی جاتی ہے۔ یہ دماغ میں سیروٹونن کی سطح بڑھا کر دوروں کو کم کرتی ہے۔
کلینیکل ٹرائلز سے معلوم ہوا کہ یہ دوا ڈراپ سیژرز کی تعداد کو اوسطاً 26.5 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔ دوروں کی اس شکل میں مریض ہوش اور پٹھوں کا کنٹرول کھو دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق نئی دوا سے مریضوں کی زندگی بہتر ہونے کی قوی امید ہے۔