سائنسدانوں نے انڈہ ابالنے کا ایک نیا سائنسی طریقہ دریافت کیا ہے۔ یہ عام طریقوں سے زیادہ وقت لیتا ہے لیکن بہترین نتائج دیتا ہے۔ یہ اٹلی کی نیشنل ریسرچ کونسل کے سائنسدان پیلیگرینو مستو کی سربراہی میں ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
روایتی طور پر گھروں میں انڈے پانچ سے سات منٹ میں اُبالے جاتے ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق یہ طریقہ زیادہ مؤثر نہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ زردی اور سفیدی دو مختلف درجہ حرارت پر پکتے ہیں۔ زردی کو پکانے کے لیے 65 سینٹی گریڈ درجہ حرارت درکار ہوتا ہے۔ اس کے برعکس سفیدی کو 85 سینٹی گریڈ سے زیادہ ٹمپریچر چاہیے۔ اس لیے روایتی طریقوں میں کسی ایک پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔
تحقیق کے مطابق بہترین طریقہ یہ ہے کہ انڈے کو پہلے 100 سینٹی گریڈ گرم پانی میں 2 منٹ تک ابالیں۔ اس کے بعد 30 سینٹی گریڈ کے پانی میں 2 منٹ کے لیے ڈال دیں۔ یہ عمل تقریباً 32 منٹ تک دہراتے رہنا ہو گا۔ اس طریقے سے انڈے کی زردی نرم اور یکساں پکے گی جبکہ سفیدی بھی مکمل طور پر تیار ہوگی۔
ماہرین کے مطابق اس طریقے سے اُبلے ہوئے انڈے میں زیادہ پولی فینولز پائے جاتے ہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔ یوں وہ دل کی بیماریوں اور دیگر مسائل کا خطرہ کم کر سکتے ہیں۔
انڈہ ابالنے کا یہ طریقہ عام گھریلو استعمال کے لیے قدرے مشکل لگتا ہے. تاہم اس کے نتیجے میں حاصل ہونے والا انڈہ زیادہ ذائقہ دار اور صحت بخش ہوتا ہے۔