Vinkmag ad

پانی اور مرغی سے پھیلنے والا بیکٹیریا، فالج کا ممکنہ خطرہ

پانی اور مرغی سے پھیلنے والا وائرس، فالج کا ممکنہ خطرہ- شفا نیوز

انڈیا میں ایسا بیکٹیریم سامنے آیا ہے جو آلودہ پانی اور مرغی کے گوشت میں پایا جاتا ہے۔ یہ جرثومہ "کیمپیلوبیکٹر جیجونی” ہے جو ایک نایاب بیماری گلین بری سنڈروم (جی بی ایس) کا سبب بنتا ہے۔ یہ مرض اعصاب پر حملہ کر کے جسم کو مفلوج کر سکتا ہے۔ جنوری سے اب تک اس کے 160 کیسز سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے پانچ کی موت واقع ہو گئی جبکہ درجنوں وینٹی لیٹر پر ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ بیماری ہاتھ پاؤں سن ہونے، پٹھوں کی کمزوری اور حرکت میں دشواری سے شروع ہوتی ہے۔ اگلے دو سے چار ہفتوں میں یہ شدت اختیار کرتی ہے۔ اس میں موت کی شرح 3 سے 13 فیصد تک ہو سکتی ہے۔

جی بی ایس کی تشخیص پیچیدہ ہے، اور اکثر اس میں تاخیر ہو جاتی ہے۔  چونکہ یہ مرض آلودہ پانی اور مرغی کے گوشت سے پھیلتا ہے، اس لیے ماہرین نے اس ضمن میں خصوصی احتیاط کا مشورہ دیا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے پانی ابال کر پینے، تازہ کھانا کھانے اور اچھی طرح سے نہ پکا ہوا گوشت کھانے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ مرض 1990 میں چین، اور حالیہ برسوں میں پیرو اور برازیل میں بھی اس مرض کا سبب بن چکا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

جنوری میں مہنگائی کم، مگر طبی اخراجات اب بھی زیادہ

Read Next

سیکرل ڈِمپل: ریڑھ کی ہڈی کا گڑھا

Leave a Reply

Most Popular