ماہرین کے مطابق پاکستان میں 40 فیصد بچوں کا قد معمول سے چھوٹا ہے۔ 28 فیصد کم وزن ہیں جبکہ 30 فیصد کی نشوونما متاثر ہے۔ بچوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے پنجاب میں سکول نیوٹریشن پروگرام کا اۤغاز کر دیا گیا ہے۔ پروگرام کا اففتاح گورنر پنجاب نے گورنر ہاؤس بوائز سکول میں کیا۔ پروگرام پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے شروع کیا گیا ہے۔ اس موقع پر فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عاصم جاوید بھی موجود تھے۔ انہوں نے فاسٹ فوڈز کے بجائے دودھ، دہی، اور مکھن کے استعمال پر زور دیا۔
ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ افسران نے اپنی تنخواہوں سے بچوں کے لیے لنچ باکس فراہم کیے ہیں۔ اب تک 10,000 بچوں کی سکریننگ کی گئی ہے۔ ان میں سے 700 بچے شدید غذائی کمی کے شکار ہیں۔ اس لیے اس مسئلے پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ ان کے بقول 25 سرکاری سکولوں کے 38,000 طلباء کی مفت سکریننگ کی جائے گی۔ انہیں دو ماہ کے لیے غذائیت سے بھرپور کھانا بھی فراہم کیا جائے گا۔ سکریننگ کی رپورٹس والدین، سکول انتظامیہ اور سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ سکولوں میں نگرانی کے لیے کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔
پروگرام کے تحت نصاب میں غذائی تعلیم بھی شامل کی جائے گی۔ گورنر نے پنجاب میں سکول نیوٹریشن پروگرام کی توسیع کی بھی ہدایت دی۔