دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد 60 ملین ہے۔ ان میں سے 10 ملین مریض صرف ہمارے ملک میں ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں میں پاکستان دنیا میں پہلےنمبر پر ہے۔ یہ بات وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے ہیلتھ فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام ایک سیمینار سے خطاب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو 2035 تک پاکستان میں اس کے کیسز کی تعداد 11 ملین ہو جائے گی۔ ان کا نتیجہ 5 لاکھ جگر کے سیروسز، 1 لاکھ جگر کے کینسرز اور 1 لاکھ 30 ہزار اموات کی شکل میں نکل سکتا ہے۔ اس سے سالانہ 285 ملین ڈالر سے زائد کا نقصان بھی ہو گا۔
انہوں نے اس چیلنج سے نپٹنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مشترکہ پروگرام کا بھی اعلان کیا۔ اس کے تحت 67.77 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پروگرام کا ہدف تین سال میں 50 فیصد آبادی تک سکریننگ، ٹیسٹنگ اور علاج کی سہولیات پہنچانا ہے۔ اس کا مقصد 2030 سے قبل ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے عالمی اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں عالمی شراکت داروں سے بھی تعاون کی اپیل کی۔