میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں کورونا جیسا نیا وائرس ایچ ایم پی وی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ تاہم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق یہ وائرس پاکستان میں پہلے سے موجود ہے۔ ادارے کے مطابق حکومت پاکستان چین میں اس وائرس کے پھیلاؤ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس سلسلے میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے ابھی تک اس پر ایڈوائزری جاری نہیں کی۔
ماہرین کے مطابق ایچ ایم پی وی وائرس دنیا بھر میں 60 سال سے موجود ہے۔ این آئی ایچ کے مطابق یہ وائرس 2001 میں پاکستان میں شناخت کیا گیا۔ 2015 میں اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں اس کے 21 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ اب بھی اس کے کیسز پاکستان میں عام ہیں۔
متعدی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانسی، سینے میں درد، نزلہ، زکام اور بخار کی صورت میں بلا تاخیر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ خصوصاً بزرگوں اور بچوں کو فوراً ہسپتال لے جائیں۔
چین میں کورونا جیسا نیا وائرس ایچ ایم پی وی سانس کی بیماری پیدا کرتا ہے۔ یہ بچوں، بزرگوں اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ اس میں ماسک پہننا، صحت مند غذا اور وٹامنز لینا، تمباکو نوشی سے بچنا اور ہائیڈریشن پر دھیان دینا مفید ہے۔