سندھ کے ضلع جیکب آباد میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔ اس کے بعد پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد 64 ہو گئی ہے۔ ضلع جیکب آباد میں رپورٹ ہونے والا یہ سال کا چوتھا کیس ہے۔ اس سے سندھ میں کیسز کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں بھی اس کے کیسز 18 ہیں۔ بلوچستان میں 26 بچے پولیو سے متاثر ہوئے ہیں۔ اسلام آباد اور پنجاب میں اس سال اب تک ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
پولیو معذوری پیدا کرنے والی ایک بیماری ہے جس کا کوئی علاج نہیں۔ اس لیے پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا اشد ضروری ہے۔ پاکستان میں پولیو کے بڑھتے ہوئے واقعات تشویش ناک ہیں۔ حکومت نے پولیو ویکسین کے ضمن میں سخت اقدامات کیے ہیں۔ موجودہ مہم میں تقریباً 44,000,000 بچوں کو قطرے پلائے جانے کا ہدف ہے۔
بلوچستان پولیو سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔ اس کے تمام 36 اضلاع میں پولیو ویکسی نیشن مہم کو دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ مہم ہیلتھ الائنس کی اپیل پر ملتوی کی گئی۔ طبی عملے کے ارکان ڈاکٹروں اور شعبہ صحت کے دیگر عہدیداروں کی مستقل بنیادوں پر بھرتی، ہسپتالوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے خاتمے اور ادویات، آلات اور دیگر طبی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔