معروف اداکارہ اور میزبان ثروت گیلانی نے ایک انٹرویو میں ذہنی صحت سے متعلق اپنے ذاتی تجربات شیئر کیے ہیں۔ انہوں نے ڈیلیوری کے بعد ڈپریشن کے اثرات پر خاص طور پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس کا علاج کروانا ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ بیٹی کی پیدائش سے پہلے ہی ڈپریشن میں مبتلا تھیں، تاہم اس کا علاج تین سال بعد ہوا۔ علاج سے ان کی حالت کافی بہتر ہوئی۔ ان کے مطابق یہ تکلیف دہ تجربہ تھا۔ اس سے انہوں نے یہ سیکھا کہ زندگی میں مشکلات آنا معمول کی بات ہے۔ ان کا سامنا مثبت سوچ اور بوقت ضرورت علاج سے کرنا چاہیے۔
اداکارہ نے کہا کہ ڈیلیوری کے بعد ڈپریشن کے اثرات بہت گہرے تھے۔ اس وجہ سے وہ نوزائیدہ بیٹی کو بھی نظرانداز کرنے لگی تھیں۔ اس مشکل وقت میں شوہر کا ساتھ اور نفسیاتی معالج کی مدد بڑا سہارا ثابت ہوئے۔ اس لیے بوقت ضرورت علاج سے ہچکچانا نہیں چاہیے۔
ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ پوسٹ پارٹم ڈپریشن کے دوران منفی خیالات آ سکتے ہیں۔ ان میں خود کو یا بچے کو نقصان پہنچانے کے خیالات بھی شامل شامل ہیں۔ میں بھی اس کیفیت سے گزری۔ نفسیاتی معالج کی مدد سے ان سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق ذہنی صحت کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ نفسیاتی مسائل کو شرمندگی کی بات نہ سمجھیں۔