ڈی ایچ کیو ہسپتال پاڑہ چنار کے مطابق دواؤں کی قلت کے باعث ضلع کرم میں 29 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ تعداد یکم اکتوبر 2024 سے اب تک ہسپتال میں فوت ہونے والے بچوں کی ہے۔ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر سید میر حسن جان کے بقول اس وجہ سے وہ مریضوں کو مناسب علاج فراہم کرنے میں ناکام رہے۔
ایم ایس کے مطابق دیگر کئی مریض بھی سرجیکل سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث جانیں گنوا چکے ہیں۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو صحت کا ایک بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
ان کے مطابق ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ پشاور سے دواؤں کا سٹاک موصول ہوا تھا۔ تاہم وہ ہسپتال کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی تھا۔ اس وقت مختلف یونٹس میں دواؤں کی شدید کمی ہے۔ اس مسئلے کو انسانی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
دواؤں کی قلت کا ایک سبب سڑکوں کی بندش بھی ہے جو دو ماہ سے جاری ہے۔ اس کی وجہ سے پاڑہ چنار اور اپر کرم کی آبادی مشکلات کی شکار ہے۔