سندھ ہائی کورٹ نے فارمولا ملک درآمد کرنے والی کمپنیوں کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔ درخواستیں "سندھ پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈ ینگ چائلڈ نیوٹریشن ایکٹ 2023” کے خلاف دائر کی گئی تھیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ قانون بچوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور عوامی مفاد میں ہے۔
درخواست گزاروں نے موقف اپنایا تھا کہ فارمولا ملک سے متعلق قانون آئینی دائرہ اختیار سے تجاوز کرتا ہے۔ اسے مشاورت کے بغیر بنایا گیا اور یہ ان کے کاروبار کو متاثر کر رہا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ حکومت کو ان کے کاروبار میں مداخلت سے روکا جائے۔ ان کی مصنوعات کی تشہیر، فروخت اور تقسیم میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔
عدالت میں درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ قانون کی بعض دفعات مبہم ہیں۔ یہ قانون تشہیر اور لیبلنگ جیسے امور میں غیر ضروری سختی پیدا کر رہا ہے۔ جوابی دلائل میں کہا گیا کہ یہ قانون صحت کے بین الاقوامی اصولوں اور اقوام متحدہ کے رہنما خطوط کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون دھوکہ دہی پر مبنی مارکیٹنگ کو روکنے اور عوامی مفاد کو تحفظ دینے کے لیے ضروری ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ کاروبار پر منفی اثر پڑنا آئینی حقوق کی خلاف ورزی نہیں۔ عدالت نے درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون کمیونٹی کے وسیع تر مفاد میں بنایا گیا ہے اور اس پر عمل درآمد ضروری ہے۔