تازہ ترین: پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کا نام انٹرنیشنل ڈیٹابیس میں شامل ہو گیا ہے۔ پاکستان اس فہرست میں شامل ہونے والا 71 واں ملک ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق اس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بچوں کے آن لائن استحصال کی تحقیقات میں مدد ملے گی۔
بین الاقوامی ڈیٹا بیس کا مقصد رکن ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں رابطوں کو بہتر کرنا ہے۔ ڈیٹابیس 2009 سے کام کر رہا ہے۔ اس سے تحقیقاتی ماہرین کو عالمی ڈیٹا اور سہولیات تک فوری رسائی میں مدد ملتی ہے۔
انٹرپول کے انسداد جرائم ڈویژن نے ایف آئی اے کے افسران کے لیے پانچ روزہ تربیتی پروگرام بھی منعقد کیا۔ اسلام آباد میں ایجنسی کی اکیڈمی میں منعقدہ اس پروگرام میں سائبر کرائم ونگ کے نو افسران نے شرکت کی۔
بچوں کے ساتھ زیادتی صرف استحصال اور انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں۔ اس کا تعلق ذہنی، جسمانی اور جنسی صحت کے ساتھ بہہت گہرا ہے۔ زیادتی کی وجہ سے بچے ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ اس استحصال کے اثرات عمر بھر پیچھا نہیں چھوڑتے۔ اس سے مستقبل میں ان کی، خصوصاً لڑکیوں کی ازدواجی زندگیاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔