اچھی اور پوری نیند جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے اشد ضروری ہے۔ دوسری طرف کم اور ناقص نیند صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس کے علاوہ وہ دماغ کو جلد بوڑھا بھی کر دیتی ہے۔ اس بات کا انکشاف جرنل نیورولوجی میں شائع ایک تحقیق میں کیا گیا ہے۔
تحقیق میں 589 افراد کو شامل کیا گیا۔ آغاز میں ان سے نیند سے متعلق سوالنامہ پر کروایا گیا۔ پانچ سال بعد یہ عمل دہرایا گیا اور انہیں تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ پہلا گروپ ان لوگوں پر مشتمل تھا جن کی نیند ناقص تھی۔ دوسرے گروپ کے خیال میں ان کی نیند نہ تو اچھی تھی اور نہ بری۔ تیسرے گروپ کے مطابق ان کی نیند مکمل، اچھی اور پر سکون تھی۔
15 سال بعد ان افراد کا دماغی سکین کیا گیا۔ اس میں دیکھا گیا کہ عمر کے ساتھ دماغ کس حد تک سکڑا ہے۔ مشین لرننگ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر فرد کی دماغی عمر کا بھی تعین کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ کم اور ناقص نیند سے دماغی عمر میں اضافے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔
تحقیق کے مطابق پانچ سال سے زائد عرصے تک نیند کے مسائل کا شکار رہنے سے دماغی عمر اوسطاً 1.6 سال سے 2.6 سال زیادہ ہو سکتی ہے۔ محققین نے بتایا کہ نتائج سے جوانی میں اچھی نیند کی اہمیت ثابت ہوتی ہے۔ نیند کا ایک شیڈول بنانے، ورزش، سونے سے قبل کیفین کے استعمال سے گریز اور خود کو پرسکون رکھنے سے نیند بہتر ہوتی ہے۔