اکینتھوسس نائیگرکینز (Acanthosis nigricans) ایسی طبی حالت ہے جس میں جلد کی تہوں یا جھریوں میں جلد سیاہ، موٹی اور مخملی ہو جاتی ہے۔ ایسا بالعموم بغلوں، کمر اور گردن کی جلد میں ہوتا ہے۔ متاثرہ جلد میں خارش، بُو اور مسے (سکن ٹیگز) بھی ظاہر ہو سکتے ہیں۔ یہی اس مرض کی نمایاں علامات بھی ہیں۔ موٹے افراد اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ بہت کم صورتوں میں جلد کی یہ حالت اندرونی اعضاء مثلاً معدے یا جگر میں کینسر کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں
اگر آپ اپنی جلد میں ایسی تبدیلیاں محسوس کریں، خصوصاً جب وہ اچانک ظاہر ہوں تو جنرل فزیشن یا ماہر امراض جلد سے مشورہ کریں۔
وجوہات
اکینتھوسس نائیگرکینز کی چیدہ چیدہ وجوہات یہ ہیں:
انسولین کے خلاف مزاحمت
سیاہ مخملی جلد کے زیادہ تر مریضوں میں انسولین کے خلاف مزاحمت پائی جاتی ہے۔ انسولین ایک ہارمون ہے جو لبلبہ سے خارج ہوتا ہے۔ اسی کی مدد سے جسم شوگر کو پراسیس کرتا ہے۔ اس کے خلاف مزاحمت پیدا ہونا ذیابیطس ٹائپ 2 کا سبب بن سکتا ہے۔ اس مزاحمت کا تعلق پولی سسٹک اوورین سنڈروم سے بھی ہو سکتا ہے۔
بعض دوائیں اور سپلیمنٹس
٭ نیاسن کی زیادہ مقدار، مانع حمل گولیوں، پریڈنیزون اور دیگر کورٹیکوسٹیرائیڈز کا زیادہ استعمال
٭ کچھ اقسام کے کینسرز مثلاً لمفوما، معدے، بڑی آنت اور جگر کا کینسر

خطرے کے عوامل
٭ موٹاپے کے شکار افراد
٭ اس مرض کی فیملی ہسٹری
٭ موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 کی فیملی ہسٹری
پیچیدگیاں
اکینتھوسس نائیگرکینز کے شکار افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 پیدا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
تشخیص
مرض کو بالعموم جلد کے معائنے سے ہی شناخت کر لیا جاتا ہے۔ تاہم درست تشخیص کے لیے بائیوپسی بھی کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کچھ ٹیسٹوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
علاج
اس مرض کا کوئی مخصوص علاج نہیں۔ معالج درد اور بُو کم کرنے کے لیے کریم، صابن، ادویات یا لیزر تھیراپی تجویز کر سکتا ہے۔ تاہم اس مرض کا سبب بننے والی کیفیت یا بیماری کا علاج اس میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ مثلاً:
٭ اگر اس کا سبب موٹاپا ہے تو وزن کم کرنا
٭ اگر سبب کوئی دوا یا سپلیمنٹ ہو تو اس کا استعمال روک دینا
٭ اگر یہ کینسر زدہ ٹیومر کی وجہ سے ہوا ہو تو اسے بذریعہ سرجری نکالنا
اپوائنٹمنٹ سے قبل تیاری
علاج کے لیے جنرل فزیشن یا امراض جلد کے ڈاکٹر (ڈرما ٹالوجسٹ) کے پاس جانا چاہیے۔ بعض صورتوں میں مریض کو ہارمونز کے ڈاکٹر (اینڈوکرائنالوجسٹ) کے پاس بھی بھیجا جا سکتا ہے۔ اکثر اوقات طبی معائنہ مختصر ہوتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر کے پاس جانے سے قبل تیاری کرنا مفید ہے۔
آپ کیا کر سکتے ہیں
اپنے پاس مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات نوٹ کریں:
٭ کیا آپ کے خاندان میں کسی کو کبھی یہ جلدی مرض لاحق ہوا؟
٭ کیا آپ کے خاندان میں ذیابیطس عام ہے؟
٭ کیا آپ کو کبھی بیضہ دانیوں (اووریز)، ایڈرینل گلینڈ یا تھائی رائیڈ کے مسائل رہے ہیں؟
٭ آپ کون سی دوائیں اور سپلیمنٹس باقاعدگی سے لیتے ہیں؟
٭ کیا آپ نے کبھی ایک ہفتے سے زیادہ پریڈنیزون کی زیادہ مقدار لی ہے؟
ڈاکٹر کے متوقع سوالات
معالج ممکنہ طور پر آپ سے مندرجہ ذیل سوالات پوچھے گا:
٭ مرض کی علامات کب شروع ہوئیں؟
٭ کیا علامات بگڑ رہی ہیں؟
٭ اس سے جسم کے کون سے حصے متاثر ہیں؟
٭ کیا آپ کو کبھی کینسر ہوا ؟