تازہ ترین: سائنس دانوں کے مطابق آپ کے نہ دھوئے گئے تکیے جراثیم کے گڑھ ہو سکتے ہیں۔ ایک تحقیق میں ایک ہفتے تک نہ دھوئے گئے تکیے پر جراثیم کی موجودگی کا جائزہ لیا گیا۔ اس پر بیکٹیریا کی تعداد 30 لاکھ فی مربع انچ تھی۔ یہ تعداد ٹوائلٹ سیٹ پر جراثیم سے کم و بیش 17,000 گنا زیادہ ہے۔ تحقیق مانچسٹر یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ ڈیننگ کی قیادت میں ٹیم نے کی۔ تکیوں پر مٹی میں پائی جانے والی پھپھوندی ایسپگیلس فیومی گیٹس بھی پائی گئی۔
پروفیسر ڈیننگ کے مطابق تکیے پر جراثیم موجود رہتے ہیں۔ پسینے، گرمی اور نمی سے ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے کچھ عرصے بعد اس کی تبدیلی ضروری ہوتی ہے۔ اگر پھیپھڑوں کی بیماری نہ ہو تو اسے ہر دو سال بعد لازماً بدلنا چاہیے۔ اگر سانس کی بیماری ہو تو ہر تین سے چھ ماہ میں نئے تکیے لینا بہتر ہے۔
ان کے مطابق چادریں ہر ہفتے دھونی چاہییں۔ بیمار افراد یا بچوں کے پیشاب کرنے کی صورت میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ ہسپتالوں میں چادریں زیادہ درجہ حرارت پر دھوئی جاتی ہیں۔ ان سے اکثر جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔ تاہم ‘سی ڈفیسیل’ جیسے جراثیم زیادہ گرمی میں بھی زندہ رہ سکتے ہیں۔