سائنسدانوں نے اووری کینسر کی ایک نئی ویکسین تیار کی ہے۔ یہ بیضہ دانی کا سرطان ختم کرنے کی صلاحیت رکھنے والی دنیا کی پہلی ویکسین ہو گی۔ "اوورین ویکس” نام سے اسے یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے۔ اس کا مقصد مدافعتی نظام کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اس کینسر کو ابتداء میں ہی شناخت کر کے ختم کر دے۔
اس کے وسیع پیمانے پر دستیاب ہونے میں ابھی کئی سال لگیں گے۔ ابھی سائنسدان اس کے لیے سیلولر اہداف کی شناخت کر رہے ہیں۔ وہ لیبارٹری میں ویکسین کی تاثیر جانچ رہے ہیں۔ کامیابی کی صورت میں کلینیکل ٹرائلز شروع کیے جائیں گے۔ انسانی ٹرائلز مکمل ہونے پر حکام اس کے محفوظ اور مؤثر ہونے کا جائزہ لے کر منظوری دیں گے۔ اگر یہ تحقیق کامیاب ہوتی ہے تو اس کے بعد کلینیکل ٹرائلز شروع کیے جائیں گے۔ مختلف انسانی کلینیکل ٹرائلز کے مراحل مکمل ہونے کے بعد اسے عام استعمال کے لیے منظور کیا جائے گا۔
بیضہ دانی کا سرطان تب ہوتا ہے جب خلیے بے قابو ہو کر بڑھنے لگتے ہیں اور رسولی بناتے ہیں۔ اگر جلد تشخیص نہ ہو تو یہ آس پاس کے ٹشوز میں پھیل کر دیگر حصوں تک پہنچ سکتے ہیں۔