تقریباً 60 سال پہلے چاکلیٹ کو مہاسوں کا ممکنہ سبب سمجھا گیا تھا۔ تاہم آج بھی بعض لوگوں کے نزدیک مہاسے بننے کا ایک سبب چاکلیٹ بھی ہے۔ ماہرین امراضِ جلد کے مطابق اکثر خواتین پوچھتی ہیں کہ کیا چاکلیٹ چھوڑنے سے چہرے پر مہاسے کم ہو سکتے ہیں؟۔
ماہرین کے مطابق یہ غلط فہمی ہے کہ چاکلیٹ چہرے پر مہاسے پیدا کرتی ہے۔ ان کی بنیادی وجہ جینز ہیں، البتہ کچھ لوگوں میں مخصوص غذاؤں سے سوزش بڑھ سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں مہاسے بن سکتے ہیں۔ مثلاً ڈیری یا زیادہ چکنائی والی اشیا، بعض افراد میں مہاسوں کے امکانات بڑھا سکتی ہیں، تاہم ایسا بہت کم ہوتا ہے۔
مہاسوں اور غذا کا تعلق عام طور پر کھانوں کے گلائیسیمک انڈیکس سے ہوتا ہے۔ گلائیسیمک انڈیکس بڑھانے والی غذائیں انسولین اور سوزش میں اضافہ کرتی ہیں۔ اس سے جلد میں تیل زیادہ بنتا ہے جس سے مسام بند ہو جاتے ہیں۔ نتیجتاً مہاسے بن جاتے ہیں۔ تاہم چاکلیٹ کا گلائیسیمک انڈیکس کم یا درمیانے درجے کا ہوتا ہے۔ لہٰذا صرف چاکلیٹ کھانے سے مہاسے نہیں نکلتے۔ البتہ اگر چاکلیٹ میں چربی اور چینی زیادہ ہو تو مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ یوں چاکلیٹ کی قسم بھی اہم ہے۔ ڈارک چاکلیٹ میں چینی کم ہوتی ہے۔