سوشل میڈیا میں موبائل فونز کے نقصانات پر مختلف خبریں گردش کرتی رہتی ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس سے برین کینسر ہو سکتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اس حوالے سے ایک سٹڈی کروائی ہے۔ اس کے مطابق دماغ کے کینسر کا موبائل فون کے استعمال سے تعلق نہیں۔ ادارے کے مطابق وائرلیس ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اس کے باوجود اس مرض میں اس تناسب سے اضافہ نہیں ہوا۔
تحقیق میں دنیا بھر میں موبائل فونز کے استعمال اور اس بیماری کے رپورٹ شدہ کینسر کا جائزہ لیا گیا۔ ان لوگوں کو بھی اس میں شامل کیا گیا جو اس پر طویل دورانیے کی کالز کرتے ہیں۔ اس میں وہ افراد بھی شامل تھے جو کم از کم 10 سال سے موبائل فون استعمال کر رہے تھے۔ تحقیق کے دوران دونوں عوامل میں باہم تعلق کے ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ دماغ کے کینسر کا موبائل فون کے استعمال سے تعلق نہیں۔
مارک ایل وڈ تحقیق کے شریک مصنف ہیں۔ وہ نیوزی لینڈ کی یونیورسٹی آف آکلینڈ میں اس شعبے کے پروفیسر ہیں۔ ان کے مطابق تحقیق میں ریڈیو فریکونسی کے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ یہ فریکونسی موبائل فون سمیت ٹیلی ویژن، ریڈار اور نگرانی کے ڈیجیٹل آلات میں استعمال کی جاتی ہے۔ کہیں بھی اس وجہ سے کینسر کے خطرے میں اضافے کی نشاندہی نہیں ہوئی۔