موٹاپے کی ایک بڑی وجہ کھانے کے فوراً بعد لیٹ جانا ہے۔ اس کے بعد کچھ نہ کچھ ضرور پیدل چلنا چاہیے۔ تاہم سوال یہ ہے کہ کھانے کے بعد کتنی واک صحت کے لیے ضروری ہے؟
ماہرین صحت کے مطابق اس کا کوئی لگا بندھا اصول نہیں کہ آپ کھانے کے بعد کتنی واک کریں۔ دو سے پانچ منٹ تک عام رفتار سے چلنا بھی فائدہ مند پایا گیا ہے۔ نیویارک میں انٹرنل میڈیسن کی ماہر ہیتھر واؤلا کے مطابق کھانے کے بعد واک کے لیے قدم یا فاصلہ ماپنے کی ضرورت نہین۔ ہر شخص کی مثالی واک دوسرے سے مختلف ہو سکتی ہے۔
ماہرین کی اس پر رائے بھی ملی جلی ہے کہ کھانے کے کتنی دیر بعد واک کرنی چاہیے۔ تاہم اس پر اتفاق رائے ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے حرکت میں آنا اچھا ہے۔ کھانے کے آدھے گھنٹے کے اندر اندر ایسا کرنا زیادہ بہتر ہے۔ ورجینیا میں ایکسرسائز سائنس کی پروفیسر ایمریٹا شیری کولبرگ کی رائے زیادہ حقیقت پسندانہ ہے۔ ان کے مطابق کھانا ختم کرنے کے بعد آپ جتنا جلدی واک میں آرام محسوس کریں، وہی اس کے لیے اچھا وقت ہے۔
ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کے لیے کھانے کے بعد واک بطور خاص مفید ہے۔ ہر کھانے کے بعد 10 منٹ کی ہلکی واک بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں مؤثر ہے۔ یہ کسی ایک وقت میں 30 منٹ تک چلنے سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ صحت مند افراد بھی اس اصول سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
سی ڈی سی کے مطابق ہفتے میں کم از کم پانچ دن 30 منٹ کی معتدل ورزش ضروری ہے۔ اگر آپ دن میں تین دفعہ کھانا کھاتے ہیں تو ہر کھانے کے بعد 10 منٹ کی واک کر لیں۔ یوں آسانی سے اس گائیڈ لائن کو بھی پورا کیا جا سکے گا۔