ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان سے ادویات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار واپس لینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں کا تعین ڈریپ جبکہ عام دواؤں کا فارماسوٹیکل ادارے کرتے ہیں۔ اب جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں کا تعین ایک نیا بورڈ کرے گا۔ ادارہ تقریباً 500 ضروری ادویات کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ داری سنبھالے گا۔ وزیرِ قانون کی سربراہی میں کمیٹی اس کی پروپوزل تیار کر رہی ہے۔ اس حوالے سے دو اہم آپشنز زیر غور ہیں۔ ان میں سے ایک آزاد ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام جبکہ دوسرا مختلف شعبوں کے ماہرین پر مشتمل بورڈ کی تشکیل ہے۔
نگراں حکومت کی جانب سے عام ادویات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کیا گیا تھا۔ اس سے مسابقت کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ ادویات کی دستیابی میں بہتری آئی۔ اس کے علاوہ لاگت میں کمی آئی۔ موجودہ اقدام سے ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دلچسپی بڑھے گی۔ حکام کا خیال ہے کہ قیمتوں کے تعین میں کم ضابطہ سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔ وزارت صحت کے مطابق یہ اقدام صحت کے شعبے میں وسیع تر اصلاحات کا حصہ ہے۔