Vinkmag ad

لقوہ

چہرے کے پٹھوں میں کمزوری کے باعث پیدا ہونے والی ایک کیفیت لقوہ (Bell’s palsy) ہے۔ اس میں چہرے کے ایک طرف جھکاؤ یا خم دکھائی دیتا ہے اور تاثرات ظاہر کرنے یا آنکھیں بند کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ رال ٹپکنا، جبڑوں کے گرد، کان میں یا اس کے پیچھے درد ہونا، سر درد، ذائقے کی حس ختم ہونا، آنسو اور تھوک کی مقدار کم ہونا بھی اس کی علامات ہیں۔

لقوہ کی وجوہات

اس مسئلے کی بنیادی وجہ کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم ماہرین صحت کے مطابق وائرل انفیکشنز کے باعث چہرے کے پٹھوں کو قابو کرنے والی نس میں سوزش یا سوجن ہو جاتی ہے جو اس کا سبب بنتی ہے۔ زیادہ تر صورتوں میں یہ کیفیت عارضی ہوتی ہے اور اس کی علامات کچھ ہفتوں میں بہتر ہو جاتی ہیں۔ اس کا شکار مریض چھ ماہ میں مکمل صحت یاب ہو جاتا ہے۔

بہت ہی کم صورتوں میں یہ مسئلہ زندگی بھر کے لیے رہتا یا ایک سے زائد بار ہوتا ہے۔ اگر یہ بار بار ہو تو اس کی وجہ فیملی ہسٹری یعنی جینز میں کوئی خرابی ہوتی ہے۔

خطرے میں کون

٭ حاملہ خواتین (ان میں تیسری سہہ ماہی میں یا زچگی کے بعد پہلے ہفتے میں یہ مسئلہ ہو سکتا ہے)

٭ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے کے شکار افراد

٭ وہ جنہیں سانس کی نالی کے اوپری حصے کی کوئی بیماری ہو

پیچیدگیاں

یہ پیچیدہ صورت اختیار کر لے تو ان مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے:

٭ چہرے کی رگ کو نا قابل تلافی نقصان پہنچ جاتا ہے

٭ کچھ پٹھے غیر ارادی طور پر کھچنے لگتے ہیں

٭ آنکھ بند نہیں ہوتیں جس کے باعث آنکھ خشک ہو سکتی ہے

٭ جزوی یا مکمل طور پر آنکھ کی بینائی ختم ہو سکتی ہے

تشخیص اور علاج

ڈاکٹر چہرے کو دیکھ کر اور مریض کو آنکھیں بند کرنے، بھنویں چڑھانے، دانت دکھانے یا تاثرات ظاہر کرنے کو کہتے ہیں۔ اس سے مرض کی تشخیص ہو جاتی ہے۔ کچھ اور امراض کے باعث بھی لقوہ جیسی علامت سامنے آ سکتی ہیں۔ ایسے میں درست تشخیص کے لیے کچھ ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔

لقوہ کے زیادہ تر مریض علاج کے ساتھ یا علاج کے بغیر مکمل صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ صحت یابی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے یہ آپشنز استعمال ہوتے ہیں:

٭ ادویات دی جا سکتی ہیں

٭ فزیو تھیراپی تجویز کی جا سکتی ہے

٭ متاثرہ سائیڈ کی آنکھ کو نم رکھنے کے لیے قطرے دیے جا سکتے ہیں

٭ دن میں چشمے اور رات میں آنکھوں کی پٹی پہننا تجویز کیا جاتا ہے

٭ ناک، منہ، پیشانی اور گالوں کا مساج کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے

اس سلسلے میں کچھ ورزشیں بھی مفید ثابت ہوتی ہیں جنہیں فزیوتھیراپسٹ اور ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جا سکتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

معدے کی تیزابیت

Read Next

مصنوعی دانتوں کی کیئر

Leave a Reply

Most Popular