Vinkmag ad

40 فیصد پاکستانی بچے سست نشوونما کا شکار

40 فیصد پاکستانی بچے سست نشوونما کا شکار- شفا نیوز

نیشنل نیوٹریشن سروے 2018 کے مطابق پانچ سال سے کم عمر 40 فیصد پاکستانی بچے سست نشوونما کا شکار ہیں۔ تقریباً 13 فیصد بچوں میں عملی معذوری کی تشخیص ہوئی۔ ہر آٹھ میں سے ایک ٹین ایجر لڑکی اور ہر پانچ میں سے ایک لڑکا کم وزن ہے۔ آدھی سے زیادہ ٹین ایجر لڑکیوں میں خون کی کمی ہے۔ زچگی کی عمر کی خواتین میں غذائی قلت کی شرح 14 فیصد ہے. موٹاپے کی شرح 28 فیصد سے بڑھ کر 38 فیصد ہو گئی ہے۔

یہ نتائج وزارت قومی صحت کے نیوٹریشن پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے جاری کیے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا غذائی سروے ہے۔ اس میں 1 لاکھ 15 ہزار 500 گھروں کے حالات کا جائزہ لیا گیا۔ سروے حکومتِ برطانیہ کے مالی تعاون، یونیسف کی تکنیکی مدد اور آغا خان یونیورسٹی کی قیادت میں مکمل ہوا۔

اگر 40 فیصد پاکستانی بچے سست نشوونما کے شکار ہوں تو یہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔ ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے امید ظاہر کی کہ سروے کے نتائج بہتر منصوبہ بندی میں مدد دیں گے۔

Vinkmag ad

Read Previous

پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں میں اضافہ، اخراجات 760 ارب روپے تک پہنچ گئے

Read Next

پاکستان میں اس ہفتے درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکان

Leave a Reply

Most Popular