حکومت نے خبردار کیا ہے کہ 30 برانڈز کا پانی پینے کے لیے محفوظ نہیں ہے۔ اس کا سبب ان میں پائی جانے والی خورد بینی جانداروں کی یا کیمیائی آلودگی ہے۔ تازہ ترین رپورٹ پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر) نے جاری کی ہے۔
سال 2024 کی تیسری سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران پی سی آر ڈبلیو آر نے 21 شہروں سے 205 نمونے جمع کیے۔ تجزیے میں نیچرل پیور لائف، برو ایچ ٹو او، پیوریفا سپرنگ واٹر اور ایکوا ہیلتھ سمیت 12 برانڈز میں سوڈیم کی سطح مقررہ حد سے زیادہ پائی گئی۔ اس کی زیادہ مقدار انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے۔ بلیک سیڈ واٹر اور نیچرل میں آلودگی کی سطح حفاظتی حد سے زیادہ تھی۔ بلیک سیڈ واٹر میں غیر محفوظ پی ایچ لیول بھی پایا گیا۔ بیکٹیریا سے آلودہ برانڈز میں ڈی نووا پیور ڈرنکنگ واٹر، افرا اور ایکوا سلم شامل ہیں۔ یوں بحیثیت مجموعی 30 برانڈز کا پانی پینے کے لیے غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
یہ تجزیہ پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے معیارات کی تعمیل کا جائزہ لینے کے لیے کیا گیا۔ حکومت نے پی سی آر ڈبلیو آر کے ذریعے بوتل بند اور منرل واٹر کے برانڈز کی سہ ماہی نگرانی لازمی قرار دی ہے۔