ماہرین کے مطابق پاکستان میں روزانہ آٹھ خواتین سرویکل کینسر سے جاں بحق ہو جاتی ہیں۔ اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو آئندہ دہائیوں میں اس کا حجم تین گنا بڑھ سکتا ہے۔
ڈاکٹر منیبہ احسن سعید کا تعلق ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے ہے۔ ان کے بقول دنیا میں ہر دو منٹ بعد ایک خاتون اس مرض کی وجہ سے دم توڑ جاتی ہے۔ ان اموات کے 90 فیصد کا تعلق کم اور متوسط آمدنی والے ممالک سے ہے۔ وہ "ایچ پی وی ویکسین: حقیقت اور افسانہ” کے عنوان سے منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس کا اہتمام کراچی یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف مائیکروبیالوجی اور ایسوسی ایشن آف مولیکیولر اینڈ مائیکروبیل سائنسز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں اس کے 4,700 سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، اور تقریباً 3,000 خواتین جاں بحق ہوئیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ پاکستان میں بہت سے کیسز رپورٹ ہی نہیں ہو پاتے۔
اس مرض کی وجہ سے پاکستان میں روزانہ آٹھ خواتین کا جاں بحق ہونا تشویش ناک ہے۔ دوسری طرف لوگوں کی قابل ذکر تعداد کا اس سے بچاؤ کی ویکسین نہ لگوانا افسس ناک ہے۔ ایچ پی ویکسی نیشن کی اگلی مہم کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔